بھارت میں لوگوں کے پاس پیسے ختم ہوگئے
Reading Time: < 1 minuteبھارت میں حکومت نے پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی تو لگا دی مگر عام لوگ اب نقد رقم کیلئے خوار ہونے لگے ہیں۔ بھارتی ٹی وی چینلوں کے مطابق تین روز بعد بھی لاکھوں لوگ نقد پیسوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں اور بینکوں کے باہرصارفین کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔ دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے کاکہناہے کہ دلی اور ممبئی شہر کے کئی اے ٹی ایم یا تو بند ہیں یا پھر ان میں سے نوٹ نہیں نکل رہے ہیں۔ حکومت نے دو ہزار کا نیا نوٹ متعارف کرایا ہے مگر بحران پر قابو نہیں پایا جاسکا، ایک ارب سے زائد افراد کی آبادی والے ملک میں حالیہ بحران سے عام لوگ بری طرح متاثرہوئے ہیں اور بینکوں کے صارفین میں غیر یقینی کیفیت ہے۔ حکومت نے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے نوٹ کو بلیک منی یا کالے دھن پر قابو پانے کے لیے ختم کرنے کا دعوی کیا تھا۔ عام لوگ کہتے ہیں کہ ان کا سارا داراومدار انہی کرنسی نوٹ پر تھا جن کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ لاکھوں افراد نوٹ تبدیل کرنے کے لیے بینکوں کا چکر لگا رہے ہیں اور بینکوں میں زبردست بھیڑ دیکھی جا سکتی ہیں۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے لیے 30 دسمبر تک کا وقت ہے اس لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔