پاکستان24

حکومت پرویز مشرف کے لیے عدالت میں کھڑی ہو گئی

نومبر 25, 2019 2 min

حکومت پرویز مشرف کے لیے عدالت میں کھڑی ہو گئی

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں وفاقی حکومت نے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے سیکریٹری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خصوصی عدالت کو سنگین غداری کیس کا فیصلہ سنانا سے روکا جائے اور مشرف کو صفائی کا موقع دیا جائے۔

خصوصی عدالت نے پرویز مشرف غداری کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے جمعرات 28 نومبر کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔

ادھر سنگین غداری کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے فیصلہ محفوظ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کو تفصیلی دلائل اور سوالات کے جواب دینے کے لیے کل تک ملہت دے دی ہے۔

پیر کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے درخواست کی ابتدائی سماعت کی۔ عدالت نے وکیل سے پوچھا کہ پرویز مشرف نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیوں نہ کیا؟ وہ اسلام آباد کے رہائشی ہیں۔

پرویز مشرف نے اپنی درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت قانون و انصاف، ایف آئی اے اور خصوصی عدالت کے رجسٹرار کو فریق بنایا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ خصوصی عدالت نے 19 نومبر کو موقف سنے بغیر غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کیا ہے۔

مشرف نے لکھا ہے کہ وہ بیماری کی وجہ سے بیرون ملک زیر علاج مقیم ہیں اورعدالت میں اپنا موقف پیش نہیں کرسکتے۔ ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم معطل کیا جائے جبکہ غداری کیس کی سماعت تندرست ہونے تک ملتوی اور صحت کے تعین کے لیے غیر جانبدار میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا جائے۔

پرویز مشرف نے اپنی درخواست میں یہ استدعا بھی کی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق کیس کو دوبارہ سماعت کیلئے شروع کیا جائے۔

واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے گذشتہ ہفتے سنگین غداری کیس کی سماعت کی تھی جس میں عدالتی حکم پر وفاقی سیکرٹری داخلہ پیش ہوئے۔

خصوصی عدالت نے وکیل صفائی کی التوا کی تیسری درخواست مسترد کرتے ہوئے فریقین سے 26 نومبر تک تحریری دلائل بھی طلب کر رکھے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے