اگر الیکشن کا اعلان نہ کیا تو آخری کال دوں گا:عمران خان
Reading Time: 2 minutesپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت نے میرے خلاف دہشت گردی کا کیس بنایا ہے جس سے ساری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔
بدھ کو صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر ہری پور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےحکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں عوام میں نکل آیا ہوں۔ میری آخری کال سے پہلے بہتر ہے صاف اور شفاف الیکشن ہو جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے تشدد کیا تو انہیں لگا کہ یہ ممی ڈیڈی پارٹی ہے۔ یہ ڈر جائیں گے۔ انہوں نے آپ کو ممی ڈیڈی کہا ہے۔‘
’یہ آج مہنگائی پر بات کیوں نہیں کرتے۔مہنگائی عمران خان کو حکومت سے نکالنے کا بہانہ تھا۔‘
انہوں نے ملک میں سیلاب کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے پاکستانی بلوچستان، پنجاب اور سندھ میں بہت مشکل میں ہیں۔ میں اپنی پنجاب حکومت سے کہہ رہا ہوں کہ ان کی مدد کریں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’شہباز شریف بجائے قطر جانے کے اور بھیک مانگنے کے، اپنے لوگوں کی مدد کرو۔ چوروں کو کوئی پیسہ نہیں دیتا۔
عمران خان نے اپنے سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں سوشل میڈیا ٹیم کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم کبھی بھی اپنے اداروں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔ ہماری تنقید تعمیری ہونی چاہیے۔ ہمارا جینا مرنا اس ملک میں ہے۔ہمارا ایک ہی مقصد ہے کہ ہم اس امپورٹڈ حکومت سے جان چھڑا کر پاکستان میں صاف اور شفاف الیکشن کرائیں۔
عمران خان نےُکہا کہ میں وقت دے رہا ہوں اس امپورٹڈ حکومت کو کہ آپ الیکشن کا اعلان کریں ورنہ میں اپنے عوام میں نکلا ہوا ہوں۔ میری آخری کال سے پہلے بہتر ہے شفاف الیکشن ہوں۔‘جب میری کال آئے گی تو چاروں طرف سے لوگ اسلام آباد کی طرف نکلیں گے۔