اپوزیشن کے لیے اسلام آباد میں پیراملٹری فورسز، سابق وزیراعظم کا راستہ بند
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے اجتماع سے قبل نجی ہوٹل کے باہر سکیورٹی فورسز کو تعینات کر کے راستہ بند کیا گیا تاہم بعد ازاں بڑی تعداد میں سیاسی کارکنوں کی آمد پر صورتحال کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے اہلکار ایک طرف ہٹ گئے۔
جمعرات کی صبح سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جب نجی ہوٹل کے باہر پہنچے تو وہاں تعینات فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکاروں نے اُن کو اندر جانے سے روک دیا۔
اس موقع پر انہوں نے وہاں موجود میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ یہ ملک کی بدنصیبی ہے۔ جس طرح کام عمران خان ہمارے ساتھ کر رہا تھا اُس وقت اِن (حکمرانوں) کی کیا رائے تھی آج کیا رائے ہے۔ اب یہ خود حکمران بن کر بیٹھے ہیں۔
اُن سے پوچھا گیا کہ اب آپ عمران خان کے ساتھ ایک پیج پر آ گئے ہیں تو سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ وہ عمران خان کے ساتھ پیج پر نہیں ہیں۔
ادھر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام کا مؤقف ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو انتظامیہ کی آج کانفرنس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
اپوزیشن گرینڈ الائنس کے زیر اہتمام آئین کی بالادستی کے عنوان سے دو روزہ قومی کانفرنس کا پہلا دن بدھ کو تھا جب حکومت اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تقاریر کی گئیں۔
جمعرات کی صبح پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنما نجی ہوٹل میں زبردستی کانفرنس کے لیے گھس گئے، جس کے بعد تھانہ سیکرٹریٹ کی پولیس نے ہوٹل کے مینیجر سے واقعے سے متعلق بیان ریکارڈ کیا۔ اور پولیس کے مطابق مینیجر نے بتایا کہ یہ تمام افراد ہماری اجازت کے بغیر ہوٹل کی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔
ہوٹل مینیجر کے پولیس کو دیے گئے مبینہ بیان کے مطابق تمام سیاسی رہنماؤں نے ہوٹل میں داخل ہو کر ہال پر قبضہ کیا۔
پولیس اہلکار جائے وقوعہ سے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رپورٹ لے کر روانہ ہوئے اور اب امکان ہے کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس کی تمام قیادت پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔