ساتھی پائلٹ کی غلطی ایئر انڈیا کے حادثے کا سبب بنی، ماہر امریکی پائلٹ کا دعویٰ
انڈیا میں ایوی ایشن کے ایک ماہر نے دعویٰ کیا ہے کہ ایئر انڈیا کی فلائٹ AI171 کے شریک پائلٹ کی ایک ممکنہ مہلک غلطی کی وجہ سے طیارہ حادثے کا شکار ہوا۔
اس حادثے میں جہاز میں موجود 241 افراد اور زمین پر درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ایک تجربہ کار کمرشل ایئرلائن کے پائلٹ کیپٹن سٹیو شیبنر نے دعویٰ کیا کہ احمد آباد سے لندن گیٹ وِک ایئر پورٹ جانے والے 787 ڈریم لائنر کے شریک پائلٹ کو شاید لینڈنگ گیئر اوپر اُٹھانے کے لیے کہا گیا تھا لیکن اُنہوں نے غلط لیور کھینچ لیا اور اس کے بجائے فلیپس یا جہاز کے پروں کو بڑھا دیا۔
امریکن ایئرلائنز کے سابق پائلٹ کے دعوے، جو اس کے یوٹیوب چینل پر نشر کیے گئے، اس وقت سامنے آئے جب یہ بات سامنے آئی کہ انڈیا میں فضائی حادثے کے تفتیش کار ان پائلٹوں اور عملے کا انٹرویو کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں جو حادثے سے قبل ایک ہفتے کے دوران طیارے کو اُڑا رہے تھے۔
امید ہے کہ وہ اس بات کا سراغ لگا سکتے ہیں کہ 12 جون کو گجرات کے احمد آباد سے ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی طیارہ کیوں گر کر تباہ ہو گیا۔
دریں اثنا، تفتیش کاروں نے بلیک باکس کے فلائٹ ڈیٹا کو ڈی کوڈ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا سکے کہ حادثے سے پہلے کیا ہوا تھا۔
مسٹر شیبنر کا خیال ہے کہ ایک معمولی تباہ کن غلطی کے باعث ہوائی جہاز فضا سے گر گیا۔
اس نے کہا: "یہ ہے جو میرے خیال میں ہوا ہے، ایک بار پھر یہ صرف میری رائے ہے۔ "میرے خیال میں اڑان بھرنے والے پائلٹ نے مناسب وقت پر شریک پائلٹ سے کہا ‘گئر اپ’۔ میرے خیال میں شریک پائلٹ نے فلیپ کا ہینڈل پکڑا اور گیئر کے بجائے فلیپس کو اٹھایا۔
اس ایک منٹ کی فلائٹ میں پائلٹ نے ایئر کنٹرول ٹاور کو مے ڈے کی کال دی اور ساتھ ہی کہا کہ جہاز کے انجن میں طاقت نہیں رہی، اوپر نہیں اُٹھ رہا، ہم نیچے گر رہے ہیں۔