بلاسفیمی کے مقدمات کی تفتیش میں ایف آئی اے کا کردار مشکوک ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا ہے کہ آج تک وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مبینہ بلاسفیمی کیسز میں شہریوں کو ٹریپ کرنے والی پُراسرار لڑکی کو تلاش کرنا کیوں مناسب نہیں سمجھا؟
منگل کو مبینہ بلاسفیمی بزنس گینگ کے ہنی ٹریپ سکینڈل کے مرکزی کردار کے حوالے سے جسٹس اعجاز اسحاق نے پوچھا کہ تفتیشی افسران نے یہ کیوں نہ دیکھا کہ اتنے مختلف مقدمات میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے گرفتار ملزمان نے بیان دیے کہ اُن کو ایمان نامی ایک لڑکی نے توہین مذہب کے اس مقدمے میں پھنسایا۔ یہ چیز ایف آئی اے کے ان مقدمات میں کردار کو مشکوک بناتی ہے۔
عدالت نے ہدایت کی ہے کہ پُراسرار لڑکی ایمان کی ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے اُس کے چہرے کے خدوخال کا نادرا کے ریکارڈ سے میچ کرایا جائے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے آرڈر لکھوایا کہ ایف آئی اے کے حکام نیشنل ڈیٹا بیس اتھارٹی سے رابطہ کر کے مشکوک لڑکی کو تلاش کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔