امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب سے تباہی، 51 ہلاکتیں اور 27 طالبات لاپتہ
امریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی بارشوں اور سیلاب میں بچ جانے والوں کو تلاش کرنے کا ریسکیو مشن تیزی سے مایوسی پر ختم ہو رہا ہے۔
ریسکیو میں مصروف رضاکاروں نے ہفتے کے روز تباہ شدہ وسطی ٹیکساس کے علاقے میں درختوں، الٹ ہوئی کاروں اور مٹی سے بھرے ملبے میں زندہ بچنے والون کو تلاش کیا۔
لاپتہ ہو جانے والوں میں 27 لڑکیاں بھی شامل ہیں جو تاریخی سیلاب میں پانی کی لہر آنے کے بعد سے نہیں دیکھی گئیں۔
کیر کاؤنٹی میں سیلاب سے 15 بچوں سمیت کم از کم 43 افراد ہلاک اور قریبی کاؤنٹیوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔
حکام نے ابھی تک یہ نہیں بتایا ہے کہ کیر کاؤنٹی میں ایک دریا کے کنارے ایک کرسچین سمر کیمپ مائسٹک سے بچوں کے علاوہ کتنے لوگ لاپتہ ہیں جہاں سے زیادہ تر افراد کو نکال کر بچا لیا گیا ہے۔
تباہ کن سیلابی پانی جمعے کو طلوع آفتاب سے صرف 45 منٹ قبل دریائے گواڈالپے پر 26 فٹ (8 میٹر) بلند ہوا، جو گھروں اور گاڑیوں کو بہا لے گیا۔
خطرہ ختم نہیں ہوا تھا کیونکہ ہفتہ کے روز سان انتونیو کے باہر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا اور سیلاب کی وارننگ اور ایمرجنسی نافذ رہیں۔
تلاش کرنے والوں نے ہیلی کاپٹر، کشتیوں اور ڈرون کا استعمال کیا۔
متاثرین کو تلاش کرنے اور درختوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے ریسکیو اہلکار سارا دن متحرک رہے اور ان کیمپوں کی طرف گئے جو سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی سڑکوں سے دور تھے۔
گورنر گریگ ایبٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکام 24 گھنٹے کام کریں گے اور کہا کہ پانی کم ہوتے ہی دیگر علاقوں میں تلاش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے اتوار کو ریاست کے لیے دعا کا دن قرار دیا۔