شمالی وزیرستان میں احتجاجی دھرنا
Reading Time: < 1 minuteیوتھ آف وزیرستان اور پشتون تحفظ موومنٹ کے زیر اہتمام شمالی وزیرستان میں بے امنی کے خلاف احتجاجی دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے ۔ میر علی چوک میں احتجاجی دھرنے میں شامل مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کا سدباب کیا جائے اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ ایک مہینے میں میرعلی اور میران شاہ کے مختلف علاقوں میں دس افراد کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا ہے ۔
سوشل میڈیا پر جاری کی گئی تصاویر کے مطابق یہ احتجاجی دھرنا میرعلی کے مرکزی چوک پر جاری ہے اور مقامی لوگوں کے مطابق دھرنے کا آغاز ہفتے کے روز موسی کلیم نامی ایک نوجوان کے قتل کے بعد ہوا ۔ موسی کلیم جمعیت علما اسلام ف کے سابق ایم این اے مولانا دیندار خان کے صاحبزادے تھے ۔
پشتون تحفظ موومنٹ نے دھرنے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور پی ٹی ایم کے محسن داوڑ دھرنے میں شریک ہیں ۔ مقامی لوگوں کے مطابق شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں حال ہی میں بعض شدت پسند واپس آکر دوبارہ متحرک ہو گئے ہیں جس سے اہل علاقہ میں تشویش پائی جاتی ہے ۔