شاہد خاقان اور فواد چودھری نااہل
Reading Time: 2 minutesراولپنڈی میں الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیراعظم اور این اے 57 مری سے امیدوار شاہد خاقان عباسی کے خلاف محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا، اپیلٹ ٹربیونل کے جسٹس عباد الرحمن لودھی نے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے درخواست گزار کے تمام اعتراضات کو منظور کیا ہے اس طرح شاہد خاقان الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قرار دئیے گئے ہیں ۔ ٹریبونل نے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دئیے ہیں ۔
شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف مسعود احمد عباسی نے درخوست دائر کی تھی، درخواست گزار نے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات میں ٹمپرنگ کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے لارنس کالج کے جنگل پر قبضہ کر رکھا ہے ۔ اسی طرح ایف سیون ٹو میں مکان کی ملکیت بھی کاغذات نامزدگی میں کم لکھی گئی ہے،اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ کاغذات نامزدگی میں پہلے ایک سو روپے والا اشٹامپ پیپر لگایا گیا بعدازاں پانچ سو روپے والا لگایا گیا ۔
ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی این 67 سے مسترد کئے گئے اور کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری نے زرعی اراضی پر ٹیکس ادا نہیں کیے، فواد چوہدری کا شناختی کارڈ میں نام بھی فواد احمد لکھا ہے ۔ اعتراض جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار فخر عباس کاظمی نے دائر کئے تھے ۔
حلقہ این اے 67 سے ن لیگی امیدوار بلال اظہر کیانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے ۔ بلال اظہر کیانی کے خلاف ریٹرنگ آفیسر نے دوہری شہریت رکھنے کا ریفرنس دائر کیا تھا ۔
این اے 64 چکوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار سردار غلام عباس کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دئیے گئے ۔ زرعی زمین،فارم ہاوس اور وراثتی زمین ظاہر نہ کرنے پر سردار غلام عباس کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ۔
این اے 64 پی پی 23 سے ہی پی ٹی آئی کے امیدوار آفتاب اکبر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے، آفتاب اکبر نے اثاثہ جات ظاہر نہ کیے جس پر ان کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی