ساتھ رہنے کیلئے پاکستان کو سیکولر بننا پڑے گا
Reading Time: < 1 minuteہندوستانی فوج کے سربراہ بپن راوت نے کہا ہے کہہ اگر پاکستان کو انڈیا سے تعلقات کو بہتر بنانا ہے تو اسے ایک اسلامی ملک کی جگہ ایک سیکولر ملک ہونا پڑے گا۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی اندرونی حالت دیکھنی ہو گی، پاکستان نے اپنی ریاست کو اسلامی ریاست بنا لیا ہے ۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی طرف انڈیا سے دوستی کے لیے ایک قدم کے مقابلے میں دو قدم بڑھانے کے بیان کے بعد دیے گئے انٹرویو میں انڈین آرمی چیف نے کہا کہ ہم تو کئی مرتبہ قدم بڑھا چکے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق بپن راوت نے کہا کہ اگر پاکستان انڈیا کے ساتھ رہنا چاہتا ہے تو اسے ایک سیکولر ریاست کے طور پر ڈیویلپ کرنا ہو گا۔
انڈین آرمی چیف نے کہا کہ ہم ایک سیکولر ریاست ہیں۔ دونوں ملکوں کو ایک ساتھ رہنے کے لیے ہم دونوں کو سیکولر بننا ہو گا۔ اگر وہ ہماری طرح سیکولر ہونا پسند کریں تو پھر میں سمجھتا ہوں کہ ہم ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اعتماد پیدا کرنے کے لیے آپ صرف بیانات ہی نہیں دیتے ۔ بپن راوت کا کہنا تھا کہ آپ کو کچھ کر کے دکھانا ہو گا، آپ کا قدم مثبت انداز میں سامنے آنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ انڈیا دیکھے گا کہ کیا کارروائی کی گئی ہے ورنہ ہمارے دیش کی پالیسی بالکل واضح ہے کہ دہشت گردی اور بات چیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔
واضح رہے کہ کرتار پورراہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے دو دن قبل کہا تھا کہ اگر انڈیا پاکستان سے تعلقات بہتر کرنے کے لیے ایک قدم بڑھائے گا تو پاکستان دو قدم بڑھانے کو تیار ہے ۔