اوڑی حملے : گرفتار دو پاکستانی رہا
Reading Time: < 1 minuteپاکستانی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ کشمیر میں اوڑی فوجی اڈے پر حملے میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو پاکستانی لڑکوں کو انڈین تفتیشی اداروں نے بے گناہ قرار دیا ہے اور انھیں جلد ہی پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ فیصل حسین اور احسن خورشید کو 18 ستمبر 2016 کو اوڑی میں انڈین فوج کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر پر حملے کے بعد پکڑا گیا تھا۔ انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ نے کہا تھا کہ حملہ آوروں کی سرحد پار کرنے میں مدد کرنے والے دو گائیڈز جنھیں مقامی دیہاتیوں نے پکڑا تھا اب زیرِ حراست ہیں۔ انڈیا کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے بیان میں کہا ہے کہ فیصل حسین اور احسن خورشید دہشت گردی کی اس کارروائی میں ملوث نہیں تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں لڑکے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے رہائشی ہیں اور اپنے والدین سے پڑھائی کے سلسلے میں جھگڑے کے بعد غلطی سے سرحد پار چلے گئے تھے۔ این آئی اے کے مطابق ان دونوں لڑکوں کو پاکستان واپس بھیجنے کے لیے بھارتی فوج کی 16ویں کور کے ہیڈکوارٹر کے حکام کے حوالے بھی کر دیا گیا ہے ۔