متفرق خبریں

قطر کے شیخ نے سپریم کورٹ کو کیا بتایا؟

نومبر 15, 2016 < 1 min

قطر کے شیخ نے سپریم کورٹ کو کیا بتایا؟

Reading Time: < 1 minute

 سپریم کورٹ میں قطرکے شہزادے حماد بن جاسم کے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے والد اور نواز شریف کے والد کے درمیان کاروباری تعلقات تھے،شیخ حماد کے بیان کے مطابق ان کے بڑے بھائی اس کاروبارکے منتظم تھے، شیخ حماد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کو بتایا گیا تھا کہ 1980 میں نواز شریف کے والد نے قطر کے الثانی خاندان کے رئیل اسٹیٹ کاروبار میں سرمایہ کاری کی کرنے کی خواہش ظاہر کی اورمیرے خیال میں میاں محمد شریف نے 12 ملین درہم ہمارے کاروبار میں لگائے۔ یہ بارہ ملین درہم انہوں نے دبئی میں اپنے کاروبار کے فروخت سے حاصل کیے۔ حماد بن جاسم کے مطابق لندن میں فلیٹس دو آف شور کمپنیاں بناکر خریدے گئے اور ان کمپنیوں کے شیئرز رئیل اسٹیٹ کاروبار کی آمدن سے خریدے گئے اور ان کی ملکیت کے کاغذات اس دوران قطر میں ہی رکھے گئے۔ قطر کے شہزادے حماد کے بیان کے مطابق میاں شریف کی خواہش تھی کہ ان کی سرمایہ کاری کی آمدن کے وارث ان کے پوتے حسین نواز ہونگے۔ جس کے بعد 2006 میں جب کاروباری حصص کی تقسیم ہوئی تو لندن کے فلیٹس الثانی خاندان نے حسین نواز کے حوالے کیے۔ قطر کے شہزادے کے بیان کے مطابق ان تمام چیزوں کی قطر میں موجود دستاویزات سے تصدیق ہوتی ہے ۔

hamad-bin-jasim

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے