بھارتی جیلوں میں قیدیوں کا قتل عام
گزشتہ پانچ برس کے دوران بھارت کی پولیس نے حوالات میں تشدد کرکے چھ سو افراد کو قتل کیا ہے، یہ بات انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتائی ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی 114 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں پولیس کی جانب سے ضابطوں کی پرواہ نہ کرنا، ٹارچر کی وجہ سے حراست میں اموات کا ہونا اور اس کے لیے ذمہ دار افراد کو سزا نہ ملنے کا ذکر ہے۔ رپورٹ کے مطابق دوران حراست کسی بھی قیدی کی موت پر ایک بھی سپاہی کو سزا ہوئی اور نہ ہی مجرم قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی پولیس کے افسران نے تشدد سے قیدیوں کے مارے جانے کی تردید کی ہے۔ عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے رپورٹ کی تیاری کیلئے مارے جانے والے قیدیوں کے اہل خانہ، گواہوں اور قانونی ماہرین سے بات چیت کی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس حکام ماورائے قانون قتل کی تفتیش کی بجائے اپنے افسران کو بچانے کیلئے سرگرم رہتے ہیں۔