کھیل

آسٹریلیا نے کلین سوئپ کر لیا

جنوری 7, 2017 2 min

آسٹریلیا نے کلین سوئپ کر لیا

Reading Time: 2 minutes

آسٹریلیا نے پاکستان کو تیسرے ٹیسٹ میں 220 رنز سے شکست دے کر کلین سوئپ کر لیا۔ آسٹریلوی سرزمین پر کھیلی گئی لگاتار چوتھی سیریز ہے جس کے تمام ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سنہ 1999 میں وسیم اکرم، 2004 میں انضمام الحق اور 2009 میں محمد یوسف کی قیادت میں پاکستانی ٹیم سیریز کے تینوں ٹیسٹ میچوں میں شکست سے دوچار ہوئی تھی۔ پاکستانی ٹیم کو جیتنے کے لیے 465 رنز کا ہدف ملا تھا۔  میچ کے آخری دن پاکستانی ٹیم 244 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ سرفراز احمد 72 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ ہیزل ووڈ نے میچ میں دوسری بار بابر اعظم کو ایل بی ڈبلیو کیا جو صرف نو رنز بنا پائے۔ پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے یونس خان کی وکٹ نیتھن لائن نے ہیزل ووڈ کے کیچ کی مدد سے حاصل کی۔ یونس خان صرف 13 رنز بنا سکے اس طرح وہ 23 رنز کی کمی سے اپنے دس ہزار رنز مکمل نہ کرسکے۔  یاسر شاہ نے 93 گیندیں کھیل کر 13 رنز بنائے۔ کپتان مصباح الحق اور اسد شفیق کی 40 رنز کی شراکت کھانے کے وقفے کے بعد اس وقت ختم ہوئی جب اسد شفیق 30 رنز بناکر مچل سٹارک کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ کپتان مصباح الحق 38 رنز بناکر اوکیف کی گیند پر مڈآف پر نیتھن لائن کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ وہاب ریاض نے نیتھن لائن کو لگاتار تین چوکے لگائے لیکن اگلے ہی اوور میں اوکیف انھیں 12 رنز پر ریویو کے ذریعے پویلین کی راہ دکھانے میں کامیاب ہوگئے۔ سرفراز احمد نے 11 ویں نصف سنچری 61 گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے مکمل کی لیکن دوسری جانب محمد عامر پانچ رنز بناکر اوکیف کی تھرو پر رن آؤٹ ہوگئے۔ آسٹریلیا کو آخری وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور نئی گیند کے ساتھ پہلے ہی اوور میں ہیزل ووڈ نےعمران خان کو صفر پر جیکسن برڈ کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔ میلبرن ٹیسٹ میں پاکستان نے آخری دن چائے کے وقفے پر پانچ وکٹوں پر 91 رنز بنائے تھے لیکن آخری سیشن میں پانچ وکٹیں صرف 72 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھیں۔ اس قبل آسٹریلیا نے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن اپنی دوسری اننگز 241 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر کے پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 465 رنز کا ہدف دیا تھا۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے