پاکستان

زرداری 16 سال بعد بری

اگست 26, 2017 < 1 min

زرداری 16 سال بعد بری

Reading Time: < 1 minute

غير قانوني اثاثہ جات ريفرنس ميں سابق صدر آصف علي زرداري کي درخواست بريت منظور کرلي گئي، 16 سال بعد بري کر ديا گيا ۔

سابق صدر آصف علي زرداري 16 سال کے بعد غير قانوني اثاثہ جات ريفرنس ميں بري ہو گئے، آصف زرداري کے خلاف ريفرنس سابق صدر پرويز مشرف کے دور حکومت ميں 2001 ميں دائر کيا گيا تھا جس ميں سابق وزيراعظم بے نظير بھٹو کو بھي ملزم نامزد کيا گيا تھا، تاہم 2007 ميں سانحہ لياقت باغ ميں شہادت کے بعد ان کا نام ريفرنس سے خارج کر ديا گيا تھا، آصف علي زرداري پر ريفرنس ميں اندرون و بيرون ممالک غير قانوني طور پر اثاثے بنانے سميت انکي منتقلي، فروخت، اور بينک گارنٹي کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کيا گيا تھا تاہم عدالت نے درخواست بريت پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر اپنے فيصلہ ميں کہا کہ ريفرنس فوٹس سٹيٹ اور کاغذات کي نقول پر تيار کيا گيا تھا جس پر چيئرمين نيب کے دستخط بھي موجود نہيں تھے، استغاثہ کي جانب سے پيش کئے گئے گواہان کے بيانات بھي ملزم کے حق ميں تھے اس ليے اس کي کوئي قانوني حيثيت نہيں، آصف زرداري کے خلاف ريفرنس بے نظير اور پرويز مشرف کے درميان ہونے والے اين آر او پر بند کر ديا گيا تھا تاہم سپريم کورٹ کي جانب سے اين آر او کو کالعدم قرار دينے کے بعد اس ريفرنس کو دوبارہ کھولا گيا تو آصف علي زرداري کے صدر بننے کے باعث انھيں حاصل صدارتي استثني پر اس پر سماعت نہ ہو سکي تھي، اصف علي زرداري کے عہدے کي مدت ختم ہونے پر 2015 ميں دوبارہ اس ريفرنس کي سماعت شروع ہوئي تھي ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے