پاکستان

شیخ رشید کیوں فکرمند ہوگئے؟

اگست 28, 2017 < 1 min

شیخ رشید کیوں فکرمند ہوگئے؟

Reading Time: < 1 minute

ہر وقت تند وتیز بیانات دے کر خبروں میں رہنے والے اور اپنے جوش خطابت کیلئے مشہورسیاست دان شیخ رشید پہلی بار فکرمند ہوگئے، شیخ رشید کس مسئلے پر جوش خطابت چھوڑ کر عقل کو ہاتھ لگانے کی بات کرنے لگے ہیں۔ راول پنڈی کے مشہور سیاست دان سپریم کورٹ تو حدیبیہ پیپرز ملز کیس کھولنے کیلئے نیب کے خلاف درخواست دینے آئے تھے مگر ان کو سوالات امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کے بارے میں سننے پڑگئے، شیخ رشید سے پوچھا گیاکہ امریکا غصے میں ہے، اب کیا ہوگا، تو شیخ رشید بولے کہ ہمیں ٹارزن بننے کی ضرورت نہیں ہے۔
شیخ رشید سے سوال کیا گیاکہ امریکی دھمکی کے ردعمل میں خطے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو کیا کرنا چاہیے، تو ہروقت گرجنے برسنے والے شیخ رشید نے جواب دیاکہ بھارت میں مودی جیسے چالاک اور مکار شخص کی حکومت ہے اس لیے ہمیں زیادہ جذباتی ہونے کی بجائے ہوش وعقل سے کام لینا ہوگا،شیخ رشید کو امید ہے کہ امریکا اس بار بھی پاکستان کے خلاف اقدامات نہیں کرے بلکہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گا۔
شیخ رشید کو امریکی دھمکیوں کے پیچھے مودی سرکار کا گٹھ جوڑ بھی نظر آتاہے۔ اور وہ بھارت کی دھمکیوں پربھی فکرمند نظر آئے، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بھارتی فوجی سربراہ کے بیان کو بھی تشویش ناک قرار دیا۔ شیخ رشید کی سپریم کورٹ کے باہر گفتگو سننے والے بہت سے تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ یہ مثبت تبدیلی ہے اور امید ہے کہ شیخ رشید ملکی سیاست پر بھی گفتگو کرتے ہوئے اسی طرح ہوش وعقل کی باتیں کریں گے۔ (شیخ رشید کے اس بیان کی ویڈیو نیچے دیے گئے لنک پر دیکھی جاسکتی ہے)۔

https://youtu.be/IoDeAROr9fQ

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے