پاکستان

نئے پاکستان میں عورتوں کی حالت

اگست 28, 2017 < 1 min

نئے پاکستان میں عورتوں کی حالت

Reading Time: < 1 minute

خواتین کی اکثریت رکھنے والی سیاسی جماعت خواتین کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کے لیے سرگرم ہے، عدالت عظمی نے کے پی حکومت کو بے سہارا خواتین کی مدد کے لیے قائم مراکز بحال کرنے کا حکم دیدیا، کرائسس سنٹرز کو بند کرنا گڈگورننس کی بدترین مثال قرار دے دی گئی_
بے سہارخواتین کی فلاح بہبود کے بند مراکز کھولنے کا حکم بھی دے دیا،

عدالت عظمی نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف خیبر پختون خوا حکومت کی اپیلیں مسترد کر دیں، جسٹس دوست محمد خان نے مقدمہ کی سماعت کے دوران کہا کہ خواتین کے کرائسس سنٹر بند کرناگڈگورننس کی بدترین مثال ہے، ریاست پاکستان نے خواتین کو با اختیار بنانےکے عالمی معائدوں پر دستخط کر رکھے ہیں،ان معاہدوں  کے تحت سالانہ کروڑوں  ڈالرز وصول کیے جاتے ہیں،اگر خواتین کو بااختیار نہیں بنانا تو حکومت عالمی معائدوں کی بندش سے باہر  آ جائے،انہوں نے کہا کہ خواتین کو غلام بنانے کی بجائے ان کوبااختیار بناناہوگا،خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات کیے جائیں،جس سیاسی جماعت میں خواتین کی اکثریت ہے وہی سیاسی جماعت خواتین کو ان کے بنیادی حق سے محروم کرنی چاہتی ہے ،واضع رہے کہ کے پی کے حکومت نے بے سہارا خواتین کے لیے قائم کرائیسز سنٹر کو فنڈز کی قلت کے باعث بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا،جسے کالعدم قرار دیکر پشاور ہائی کورٹ نے سنٹرز کو دوبارہ بحال کرنے کا حکم دیا،ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کے پی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے