خفیہ ادارے نشانے پر
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کا سب سے بڑا سول سراغ رساں ادارہ انٹیلیجنس بیورو یا آئی بی اس وقت نشانے پر ہے، پہلے اس ادارے کے ایک تیسرے درجے کے اہلکار کے ذریعے اپنے اعلی افسران کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں متنازع درخواست دائر کرائی گئی، بدنام کرنے کی یہ مہم اگلے مرحلے میں عمران خان کے ٹویٹ کے ذریعے آگے بڑھائی گئی جس میں تحریک انصاف کے سربراہ نے آئی بی چیف پر سنگین الزامات عائد کیے_
نشانے پر لیے گئے ادارے کے خلاف اگلا وار ایک جعلی دستاویز ایک انتہائی متنازع ٹی وی اینکر کے ذریعے نشر کرا کے کیا گیا _ اس جعلی دستاویز کے ذریعے جہاں ایک طرف پارلیمانی کے تین درجن ارکان کو دہشت گردوں کے سہولت کار قرار دیا گیا تو دوسری جانب آئی بی کو غیر ذمہ دار بھی ثابت کیا گیا _
اس وقت ملک کے باشعور شہری انتظار میں ہیں کہ سول انٹیلیجنس ادارے اور ارکان پارلیمنٹ کے خلاف جعلی دستاویز تیار کرنے اور اسے ٹی وی پر نشر کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی جاتی ہے، اور یہ کارروائی کون کرے گا _ کیا پیمرا اپنی ذمہ داری پوری کرے گا؟ کیا ارکان پارلیمنٹ ہتک عزت کا دعوٰی دائر کریں گے؟ کیا آئی بی تیار کی گئی جعلی دستاویز پر ایکشن لے کر عدالت سے رجوع کرے گی؟ کیا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اس کا نوٹس لیں گے؟
یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب ملک کے پڑھے لکھے باشعور لوگ جاننا چاہتے ہیں_