پاکستان

نواز شریف کی صدارت بھی عدالت میں

اکتوبر 5, 2017 < 1 min

نواز شریف کی صدارت بھی عدالت میں

Reading Time: < 1 minute

انتخابات کے نئے قانون دو ہزار سترہ کے نفاذ کے بعد مسلم لیگ ن نے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو جواب دیتے ہوئے نواز شریف کو بلامقابلہ پارٹی کا سربراہ منتخب کیا تو سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے مہروں نے الیکشن میں مقابلہ کرنے کی بجائے ایک بار پھر عدلیہ کے میزان پر تولنے کے لیے معاملہ ججوں کے سامنے رکھ دیا ہے _

سپریم کورٹ میں نواز شریف کی پارٹی صدارت کو چیلنج کرنے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے جن میں سے تین درخواست گزار جانے پہچانے ہیں، شیخ رشید احمد، جمشید دستی اور افتخار محمد چوہدری کی پارٹی کے رہنما شیخ احسن الدین نے اپنی درخواستوں میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ نئے قانون کی شق 203 کو خلافِ آئین قرار دیا جائے جس کے تحت کوئی بھی شخص کسی پارٹی کا سربراہ بن سکتا ہے_ درخواست گزاروں کے مطابق صرف عدالتوں سے دی گئی اہلیت پر پورا اترنے والا ہی سیاسی جماعت کا صدر بن سکتا ہے_

آنے والے دنوں میں یہ بات اہمیت اختیار کرے گی کہ کیا سپریم کورٹ کے وہی پانچ جج ان درخواستوں کو بھی سنیں گے جنہوں نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا تھا اور کیا فیصلہ بھی وہی ہوگا جس کے لیے آج کل سپریم کورٹ مشہور ہے؟

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے