ڈار کو الیکشن لڑنے کی اجازت
Reading Time: 2 minutesلاہور ہائیکورٹ کے الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے ن لیگی امیدواروں اسحاق ڈار اور حافظ عبدالکریم کےکاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے سینٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے _
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان کے ایک رکنی ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی _ اسحاق ڈار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کہ ریٹرننگ افسر نے کسی قانونی جواز کے بغیر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے _ انہوں نے بتایا کہ کاغذات نامزدگی میں تمام تفصیلات فراہم کیں جبکہ اپنے اثاثے بھی ظاہر کئے _ وکیل نے استدعا کی کہ اپیل کو منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے _
ن لیگی امیدوار حافظ عبدالکریم کے وکیل نے ٹربیونل کو بتایا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت کسی قانونی جواز کے بغیر ریٹرننگ افسر کو ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا_ انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسر کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے لہذا اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے_ ریٹرننگ افسر نے ریکارڈ پیش کیا جس کے بعد ٹربیونل نے دونوں امیدواروں کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں سینٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے وزیراعظم کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی اور ن لیگ کی امیدوار نزہت صادق کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں کو مسترد کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان پر مشتمل یک رکنی ٹربیونل نے اپیلوں کی سماعت کی، تحریک انصاف کی امیدوار عندلیب عباس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سعدیہ عباسی اور نزہت صادق نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے، بیرون ملک سفر کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، انہوں نے کہاکہ دونوں امیدواروں نے غیر ملکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفیکیٹ فراہم نہیں کیا، انہوں نے استدعا کی کہ سعدیہ عباسی اور نزہت صادق کے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، ریٹرننگ افسر نے ریکارڈ عدالت میں پیش کیا اور کہا کہ دونوں امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال قانون کے مطابق کی گئی اور ان کے کاغذات نامزدگی منظور کئے گئے، جس پر ٹربیونل نے وزیر اعظم کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی اور ن لیگ کی امیدوار نزہت صادق کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں کو مسترد کر دیا۔