سپریم کورٹ: تحریک انصاف کی وکٹ اڑ گئی
سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے رکن اور سیاحت پر وزیراعلٰی پرویز خٹک کے مشیر عبدالمنعم خان کا الیکشن کالعدم قرار دے دیا ہے _
عبدالمنعم خان صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 88 شانگلہ سے منتخب ہوئے تھے، ان کی کامیابی کو جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار شیر عالم خان نے چیلنج کیا تھا _
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق عبدالمنعم خان پر الزام تھا کہ انہوں نے سرکاری ملازم ہونا چھپایا اور الیکشن میں حصہ لینے سے دو دن قبل ٹیچر کی ملازمت سے استعفا دیا تھا _ الیکشن کمیشن نے شیر عالم کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے عبدالمنعم کے الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقے میں دوبارہ انتخاب کا حکم دیا_
اس فیصلے کو عبدالمنعم خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا جس پر عدالت نے تکنیکی بنیادوں پر الیکشن کمیشن کے حکم کو ختم کر دیا کہ اہلیت کو براہ راست کمیشن میں چیلنج کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی الیکشن کمیشن رٹ آف کو وارنٹو میں فیصلہ دینے کا مجاز ہے _
ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف شیر عالم خان نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس پر آج فیصلہ کر دیا گیا ہے _
واضح رہے کہ عبدالمنعم کے سرکاری اسکول کا استاد ہونے کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب بطور مشیر وزیراعلٰی ان کی تنخواہ کے لیے سرکاری خزانے سے اکاؤنٹنٹ جنرل پختون خوا نے نمبر جاری کرنا چاہا، اس وقت معلوم ہوا کہ ان کے نام پر پہلے بھی سرکار کے خزانے سے رقم جاتی رہی ہے _
عبدالمنعم خان نے سرکاری ملازم ہونے سے انکار کیا اور کہا کہ اس کا شناختی کارڈ غلط استعمال ہوا ہے جبکہ مخالف امیدوار نے کہا کہ یہ گھوسٹ ٹیچر تھے _