مسلم لیگ ن سربراہ کون؟
Reading Time: 2 minutesسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف کو ایک مرتبہ پھر یہ مشکل درپیش ہے کہ اب کس کو اپنی جگہ مسلم لیگ ن سربراہ بنایا جائے۔ الیکشن چند ماہ دور ہیں اور ملک کی ایک بڑی جماعت کی سربراہی کسی نئے شخص کو سونپا نہایت مشکل فیصلہ ہوگا ۔
مسلم لیگ ن اپنے نام سے اور تنظیمی اعتبار سے صرف ایک شخصیت کے گرد گھومتی ہے اس لیے ایسی پارٹی کا سربراہ کسی غیر اہم شخص کو مقرر کرنا آسان فیصلہ نہیں ہے ۔ اس وقت کسی کو بھی یہ معلوم نہیں کہ نواز شریف کے بعد پارٹی میں سب سے اہم شخص کون ہے ۔
پاکستان کے میڈیا میں درجنوں ایسے صحافی کام کرتے ہیں جو مسلم لیگ ن سے قربت کے دعوے دار ہیں مگر تاحال وہ پارٹی کے آئندہ صدر کے پر صرف قیاس آرائیاں اور ذرائع کے حوالے سے خبریں دے رہے ہیں۔
گزشتہ سال سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد نواز شریف نے شہباز شریف کو پارٹی کا صدر بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن پھر اپنا فیصلہ بدل کر پارٹی کا صدر یعقوب خان ناصر کو بنا دیا تھا۔
انگریزی زبان کے اخبار ڈان نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ کی سربراہی لندن میں زیر علاج نواز شریف کی شریک حیات کلثوم نواز کو سونپی جا رہی ہے جبکہ جنگ اخبار نے کہا ہے کہ شہباز شریف پارٹی کے سربراہ بننے جا رہے ہیں۔
نواز شریف کی عوامی رابطہ مہم کے آغاز کے بعد سابق وزیرِاعظم اور ان کے بھائی شہباز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں ۔ مریم نواز اور نواز شریف کی جانب سے عدلیہ پر سخت تنقید والی حکمتِ عملی سے شریف خاندان اندر اختلافات کی خبرٰیں کافی عرصے سے سنی جا رہی ہین مگر اب تک کھل کر سامنے نہیں آئی ہیں۔
کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ چودھری نثار بھی پارٹی صدارت کے اہم امیدوار ہیں لیکن مسلم لیگ کے اندر ایک بڑا حلقہ ان کا حمایتی نہیں ۔ تاہم یہ بات طے ہے کہ پارٹی صدارت کا حتمی فیصلہ نواز شریف کریں گے جس طرح انہوں نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا تھا ۔