‘نوٹس ملیا’ والا بابر اعوان فارغ
تحریک انصاف کے رہنما اور وکیل بابر اعوان نے نے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے جس کے بعد عدالت عظمی نے نوٹس واپس لے کر مقدمہ ختم کر دیا ہے _
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق وکیل بابر اعوان توہین عدالت کیس میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ بابر اعوان یہ کون سا نوٹس ہے، وہ نوٹس تو نہیں جو عدالت کے باہر شعر پڑھنے پر تھا، چیف جسٹس نے شعر پڑھا کہ نوٹس ملیا لکھ نہ ہلیا،
بابر اعوان نے کہا کہ وہ نوٹس واپس لے لیا گیا تھا، یہ الگ نوٹس تھا، خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں _ چیف جسٹس نے کہا کہ صرف رحم و کرم پر نہ چھوڑیں، غیر مشروط معافی بھی مانگیں _
بابر اعوان نے کہا کہ عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں _ عدالت نے معافی مانگنے پر توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا _
چیف جسٹس نے انتباہ کیا کہ بابر اعوان صاحب، خیال کرنا آئندہ ایسا نہ ہو، آئندہ ایسا ہوا تو نہیں چھوڑیں گے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پچھلا واقعہ ہم بھول گئے ، آئندہ ایسا ہوا تو نہیں بھولیں گے _
واضح رہے کہ بابر اعوان نے سنہ دو ہزار بارہ میں پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر کے طور پر پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کی تھی جس پر نوٹس لیا گیا تھا ۔