پرویز مشرف کی جماعت اور
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد رپورٹ : علی شیر
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امجد نے پرویز مشرف کی طرف سے ڈالروں کے عوض پاکستانی بیچنے کی تردید کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا،کہتے ہیں پرویز مشرف وزیر اعظم بننے کے خواہشمند نہیں، اے پی ایم ایل کی ہم خیال جماعتیں متحدہ لیگ کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گی۔
آل پاکستان مسلم لیگ نے چھ مئی کو کراچی میں جلسہ عام کا اعلان کر دیا جس سے پرویزمشرف خود بھی آ کر خطاب کر سکتے ہیں ۔
اسلام آباد میں پارٹی دفتر میں آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امجد نے پریس کانفرنس کے دوران سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف پر ڈالروں کے عوض پاکستانی بیچے جانے کے چیئرمین لاپتہ افراد کمیشن جسٹس (ر) جاوید اقبال کا الزام کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ پرویز مشرف نے کسی پاکستانی کو کسی کو فروخت نہیں کیا البتہ وہ غیر ملکی لوگ امریکہ کے حوالے کئے جن کے جنہیں ان کے ملکوں نے لینے سے انکار کر دیا تھا، اگر کچھ پاکستانی گوانتاناموبے گئے ہیں یا وہاں سے واپس آئے ہیں تو یہ وہ لوگ ہیں جو افغانستان میں لڑنے گئے تھے وہاں امریکی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوئے اور گوانتاناموبے پہنچے، جن القاعدہ کے لوگوں کو امریکہ کے حوالے کیا گیا ان کی تعداد پرویز مشرف کی کتاب میں تحریر کی گئی ہے ، جب پرویزمشرف کی انگریزی کتاب میں افراد بیچے جانے کے اعتراف اور اردو کتاب سے اعتراف نکال دیئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل اے پی ایم ایل ڈاکٹر امجد سے پوچھا گیاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا خاندان، رانا فقیر حسین کا خاندان رانا نوید، شازیہ مبشر اور ان کا شیر خوار بچہ ، گوانتاناموبے سے واپس آنے والے، لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس جاوید اقبال سب کہتے ہیں کہ پرویز مشرف نے ملکی و غیر ملکی افراد ڈالروں کے عوض بیچے تو اگر یہ الزام غلط ہے اور جب اے پی ایم ایل کہتی ہے کہ موجودہ عدلیہ آزاد ہے اور اسے اس سے انصاف کی توقع ہے تو کیا وہ اس الزام کی تحقیقات سپریم کورٹ سے کرانے کو تیار ہیں ۔
اس پر ڈاکٹر امجد نے کہا کہ سپریم کورٹ،ہائی کورٹ یا کوئی بھی تحقیقات کرلے جسٹس (ر) جاوید اقبال تحقیقات کرالیں اگر پرویز مشرف نے ساڑھے چارہزار افراد بیچے ہوں تو ہم ہر سزا بھگتنے کو تیار ہیں ،ڈاکٹر امجدسے پوچھا گیا کہ کیا پرویزمشرف وزیر اعظم بنیں گے تو ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے نہ تو کبھی وزیر اعظم کی خواہش کا اظہار کیا ہے نہ وہ بننا چاہتے ہیں ڈاکٹر امجد نے اعلان کیا اے پی ایم ایل کی ہم خیال جماعتیں متحدہ لیگ کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گی،جب ان سے پوچھا کہ اس کی سربراہ کون ہیں تو اگر مگر کرتے نظر آئے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اور بھی بہت سی جماعتیں ہیں ان کے سربراہان کا کیوں نہیں پوچھا جاتا متحدہ لیگ کی چیئرپرسن کا ہی کیوں پوچھا جاتا ہے ،جب ان کے جواب دینے سے گریز کی وجہ سے الیکشن کمیشن سے تحقیق کی گئی تو الیکشن کمیشن کی دستاویزات سے پتہ چلا کہ متحدہ لیگ کی سربراہ ان کی اہلیہ تہمینہ امجد ہیں اور سیکرٹری اطلاعات ان کے بیٹے زوہیب امجد ہیں اب سوال یہ ہے کہ پرویزمشرف کہاں گئے؟