سراج الحق نے تحریک انصاف کا بھانڈا پھوڑ دیا
Reading Time: 2 minutesلاہور میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے انکشاف کیا ہے کہ چیئرمین سینٹ کے ووٹ کے لئے تحریک انصاف نے کہا تھا بلوچستان کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے اوپر سے آرڈر آیا ہے ۔
جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے ووٹ خریدنے والے کیا مجرم نہیں، دیکھنا ہے کہ سینیٹری جائز ہے یا ناجائز، یہ کرپشن کے اسپیشلائز لوگ ہیں ان کے خلاف بڑے آپریشن کی ضرورت ہے۔
سراج الحق نے انکشاف کیا کہ چیئرمین سینٹ کے ووٹ کے وقت تحریک انصاف نے کہا تھا بلوچستان کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے اوپر سے آرڈر آیا ہے جب کہ سینیٹ انتخاب کے بعد عمران خان کے بجائے ایک زرداری سب پہ بھاری کے نعرے لگے، کسی کی جرات نہیں کہ عمران خان کی قیمت 45 کروڑ تک لگائے ۔
سراج الحق نے چیف جسٹس کی جانب سے وی آئی پیز سے سیکورٹی واپس لینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ پشاور کے موجودہ حالات کے ذمہ دار وزیراعلی پرویز خٹک ہیں ، میٹرو کی دوڑ نے سرسبز پشاور کو کھنڈرات میں بدل دیا، چیف جسٹس دوسال پہلے وہاں کا دورہ کرتے تو پشاور منفرد نظرآتا۔
انہوں نے کہا ستر سالوں سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے نام سے حکومت کرنے والے ان حالات کے ذمہ دار ہیں۔
تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے سراج الحق کے بیان پر کہا ہے کہ سراج الحق (ن) لیگ کے اتحادی ہیں اس لیے ان کے لہجے میں (ن) لیگ بول رہی ہے، سراج الحق کا بیان جھوٹ کے سوا کچھ نہیں جب کہ سراج الحق کی غلط بیانیوں نے پارٹی کا بیڑہ غرق کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیر میں (ن) لیگ اور کے پی میں پی ٹی آئی کی اتحادی ہے جب کہ پنجاب میں ان کا ناظم شیر کے نشان پر جیتا۔
تحریک انصاف کے صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سراج الحق کا بیان افسوسناک ہے، اگر کوئی خرابی تھی تو امیر اجماعت اسلامی اقتدار کے مزے لوٹنے کے بجائے بولے کیوں نہیں، اپنا ملبہ دوسروں پر ڈالنا جماعت اسلامی کی پرانی عادت ہے، پانچ سال اقتدار کے مزے لیے ہیں تو ذمہ داری بھی قبول کریں۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وزرا آستین کے سانپ ثابت ہوئے، پشاور کی ترقی میں بڑی رکاوٹ جماعت اسلامی کے وزیر رہے جب کہ آئندہ جماعت اسلامی کو کبھی حکومت میں شامل نہیں کریں گے۔