پاکستان پاکستان24

بحریہ ٹاؤن کے خلاف تحقیقات

مئی 22, 2018 < 1 min

بحریہ ٹاؤن کے خلاف تحقیقات

Reading Time: < 1 minute

قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹاؤن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور ایسا سپریم کورٹ کے تین فیصلوں کے بعد کیا گیا ہے تاہم پاکستان میں بہت سے افراد کا کہنا ہے کہ ملک ریاض کے اثر و رسوخ کے سامنے نیب کے چیئرمین جاوید اقبال کے دعوؤں کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ ایسے افراد کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقات کبھی مکمل ہوں اور نہ بحریہ ٹاؤن سے قبضہ کی گئی رقم واپس لی جا سکے گی ۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے چار مئی کو تین فیصلے دیے تھے جن میں قرار دیا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں منصوبوں کے لیے زمین غیر قانونی طور پر الاٹ اور ٹرانسفر کی گئی انھیں کالعدم قرار دیا جاتا ہے ۔ نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے ہدایت کی ہے کہ عدالتی حکم کی روشنی میں تین ماہ کے اندر تحقیقات مکمل کی جائیں ۔

 

 

 

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے مقدمے میں سات سال بعد فیصلہ دیا جبکہ کراچی بحریہ ٹاؤن کے کیس میں فیصلہ تین سال بعد اور بحریہ ٹاؤن مری کے معاملے میں فیصلہ تیرہ سال بعد سامنے آیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے