سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
Reading Time: 2 minutesفوجداری مقدمات میں پولیس کو ہدایت جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ سامنے آیا ہے _ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بنچ نے فیصلے میں کہا ہے کہ ایک واقعہ کی دو ایف آئی آرز کا انداراج نہیں ہو سکتا _
پاکستان 24 کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ پہلے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد دوسری ایف آئی آر رجسٹر کرنے کا کوئی جواز نہیں ۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ پولیس مقدمہ درج ہونے کے فوری بعد نامزد ملزم کی گرفتاری سے پہلے ابتدائی تفتیش کرے، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ نامزد ملزم کیخلاف ٹھوس شواہد یا مواد آنے تک اسے گرفتار نہ کیا جائے۔
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق سپریم کورٹ نے ایک کیس میں دوسری ایف آئی آر کے اندراج کیلئے دائر درخواست کا فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے کہا ہے کہ کسی واقعہ پر نیا موقف آنے پر نئی ایف آئی آر درج نہ کی جائے اور تحقیقات کے دوران تفتیشی افسر نیا پہلو سامنے آنے پر متعلقہ شخص کا بیان ریکارڈ کرے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ تفتیشی افسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ واقعہ کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات کرے۔ تفتیشی کی ذمہ داری ہے کہ وہ سچ کو سامنے لائے ۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ مقدمے کے اندراج کا مقصد سچ کو سامنے لا کر اصل ملزمان کو پکڑنا ہوتا ہے ۔ پاکستان 24 کے مطابق عدالت نے کہا ہے کہ وقوعہ کی تحقیقات مکمل ہونے پر چالان ٹرائل کورٹ میں داخل کیا جائے۔
عدالت نے ہدایت کی ہے کہ فیصلے کی نقول تمام پولیس سربراہان کو بھجوائی جائیں۔ تمام آئی جیز ملک بھر کے تھانوں کے افسران کو فیصلے سے آگاہ کریں۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئی جیز عدالتی فیصلوں پر من و عن عمل در آمد کو یقینی بنائیں _