متفرق خبریں

اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس سماعت

مئی 30, 2018 2 min

اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس سماعت

Reading Time: 2 minutes

اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں شریک ملزم صدر نیشنل بینک سعید احمد خان نے بریت کی درخواست دائر کر دی ہے ۔ دوسری جانب استغاثہ کے گواہ محمد عظیم اور مسعود الغنی پر جرح مکمل کرلی گئی جبکہ عدالت نے مزید دو گواہوں کو چھ جون کو طلب کرلیا ہے ۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ محمد عظم پر شریک ملزم محمد نعیم اور منصور رضا کے وکیل قاضی مصباح نے جرح کی ۔ محمد عظیم نے بتایا کہ تیرہ فروری 2007 کو 5412000 کی رقم ہجویری ہولڈنگ کے اکاؤنٹ میں بھیجی گئی ۔ آٹھ جنوری 2008 کو 10700000 کی رقم مسز شاہنواز کو ٹرانسفر کی گئی، تیرہ اپریل 2015 کو چار کروڑ کی رقم راجہ سرفراز بنک الفلاح ایف سیون کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، یہ رقم بارہ جولائی کو ایف سیون مرکز کی برانچ سے نکلوا لی گئی ۔

نیب پراسیکیوٹر نے وکیل صفائی سے کہا کہ سوال مختصر کر لیں تاکہ جرح مکمل ہو جائے، ایک سوال بار بار کریں گے تو وقت ضائع ہو گا، جس پر قاضی مصباح نے جواب دیا کہ وکالت کا شعبہ جوش اور جذبے کا شعبہ ہے حوصلہ رکھیں، جو چیزیں ضروری ہیں وہی پوچھ رہا ہوں ۔ اس سے پہلے صدر نیشنل بنک سعید احمد نے بریت کی درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ۔ گواہ محمد نسیم کی فرانزک رپورٹ کے مطابق دستخط بھی سعید احمد کے دستخط سے میل نہیں کھاتے، اب تک چار گواہوں میں سے کسی نے بھی سعید احمد کے خلاف کوئی لفظ نہیں بولا اس لیے عدالت سعید احمد کو بری کرنے کا حکم جاری کرے ۔

سعید احمد کے معاون وکیل عدنان شجاع نے استدعا کی کہ وہ عمرے پر جانا چاہتے ہیں عدالت اجازت دے ۔ جس پر جج محمد بشیر نے ریمارکس دئیے کہ آپ کے سینئر وکیل پہلے ہی نہیں آ رہے اور اب آپ عمرے پر جانے کا کہہ رہے ہیں ۔ ٹرائل کے اس مرحلے پر آپ کیسے جاسکتے ہیں ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے مزید دو گواہوں فیصل شہزاد اور اشتیاق احمد کو بیان قلمبند کرانے کیلئے طلب کر لیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے