چیف جسٹس کے خلاف اہم ریفرنس
ویمن ایکشن فورم اور جمہورت نواز اہم سماجی شخصیات نے چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف اعلی عدلیہ کے ججوں کا محاسبہ کرنے والے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کیا ہے ۔
چیف جسٹس کے خلاف ضابطے کی خلاف ورزی کے الزم میں دائر کئے گئے ریفرنس پر ۹۸ اہم شخصیات نے دستخط کئے ہیں جن میں فرحت اللہ بابر، افراسیاب خٹک، نگہت سعید خان، فریحہ عزیز، روبینہ سہگل اور دیگر شامل ہیں ۔
فریحہ عزیز نے اس ریفرنس کے بارے میں ٹوئٹ بھی کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اپنے ریمارکس اور افعال کے ذریعے اس چیز میں ملوث ہو چکے ہیں جو ایک جج کے منصب کے تقاضوں کے منافی اور اس کے ضابطے کے خلاف ہے ۔
ریفرنس میں الزام لگایا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے عدلیہ کو سیاست زدہ کیا، آئین میں فراہم کردہ اختیارات کی تقسیم کے اصول کی خلاف ورزی کی، اور وہ عدالت میں غیر جانبدار، شفاف اور آزاد طریقے سے مقدمات چلانے میں ناکام رہے ۔
ریفرنس کے الفاظ میں چیف جسٹس اپنے منصب کے تقاضے نبھانے میں ناکام رہے، وہ مقدمات کے انبار کے خاتمے اور عدلیہ کو تنازعات سے دور رکھنے میں بھی ناکام ہوئے ۔ فریحہ عزیز کے مطابق یہ ریفرنس ملک اور عدلیہ کے مفاد میں دائر کیا گیا ہے اور اگر اس کو سنا گیا تو درخواست کی جائے گی کہ چیف جسٹس سپریم جوڈیشل کونسل کی صدارت نہ کریں ۔
یہ خبر روزنامہ ڈان سے ترجمہ کر کے شائع کی گئی ہے ۔