افغان سہ فریقی مذاکرات اور قتل عام
Reading Time: < 1 minuteعظمت گل/نمائندہ خصوصی پشاور
افغانستان کے صوبہ کنڑ کے ضلع شیگل میں آپریشن کے دوران 20 سے 25 افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں جن کے بارے میں افغان حکام نے دعوی کیا ہے کہ وہ دہشت گرد تھے جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بے گناہ عام شہری نشانہ بنے ہیں ۔
کنڑ کے گورنر کے ترجمان عبدلغنی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں طالبان اور 5 غیر ملکی جنگجو شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ آپریشن میں کوئی بھی عام شہری نہیں مارا گیا تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ سیکورٹی فورسز اور دہشتگروں کے مابین جھڑپ میں 15 شہری زخمی ہوئے ۔
دوسری جانب مقامی شہریوں نے کہا ہے کہ افغان آرمی اور امریکی فوج کی مشترکہ کارروائی میں افغان صوبے کنڑ کے ضلع شیگل ولسوالی کے گاؤں سالو میں 25 بےگناہ افراد کو نشانہ بنایا گیا جن میں بچے، بزرگ اور خواتین بھی شامل ہیں ۔ مقامی افراد کے مطابق طالبان کمانڈر کی تلاش میں کی جانے والی اس کارروائی میں شہریوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فائرنگ کرکے شہید کیا گیا ۔
ادھر افغانستان، پاکستان اور چینی حکام کا اجلاس آج کابل میں ہوگا۔ افغانستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق تینوں ملکوں کے مذاکرات میں امن کے قیام کے لئے ہوگا۔ افغان سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں افغان امن عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت دیگر امور پر غور ہوگا ۔