ٹرمپ داعشی قیدیوں سے پریشان
Reading Time: < 1 minuteامریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے عسکریت پسند تنظیم دولت اسلامیہ یا داعش کے سینکڑوں خطرناک قیدی پکڑے ہیں مگر اب ان کو ٹھکانے لگانے میں پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ یورپی ملک اپنے شدت پسند شہریوں کو واپس لینے سے انکاری ہیں ۔
منگل کو صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ امریکہ نے شام میں داعش کے شدت پسندوں کے خلاف آخری لڑائی میں ان کی ‘خلافت’ کو سو فیصد تباہ کر دیا ہے ۔ ‘ہمارے ہاتھ اس جنگ میں 1800قیدی آئے۔’
انہوں نے لکھا ہے کہ اب یہ فیصلہ کیا جانا ہے کہ ان خطرناک قیدیوں کے ساتھ کیا کرنا ہے۔
صدر ٹرمپ کے مطابق یورپی ممالک کسی بھی قسم کی مدد نہیں کر رہے حالانکہ ہم نے ان کے فائدے کے لیے بہت کچھ کیا ۔ ‘وہ اپنے قیدیوں کو واپس لینے سے بھی انکاری ہیں۔یہ اچھا نہیں ہے۔’
خیال رہے کہ شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایک جانب بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے لیے کوشش کی جبکہ دوسری جانب داعش کے جنگجوؤں پر بھی بمباری کی ۔
امریکہ نے شام سے اپنی فوج کا مکمل انخلا کیا ہے تاہم خانہ جنگی سے تباہ حال ملک میں ابھی تک امن کے حصول کے لیے فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے کے لیے کوشش جاری ہے ۔
ترکی،روس اور ایران کی حکومتیں خطے میں امریکی اثرات کو کم کرنے کے لیے شام میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کے لیے کوشاں ہیں ۔