نیویارک میں شراب کے اشتہارات پر پابندی عائد
Reading Time: 2 minutesنیویارک میں شہری املاک پر شراب کے اشتہارات لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔
حکم نامے کے تحت شہر میں واقع بس سٹاپس، نیوز سٹینڈز یا وائی فائی کے کھوکھوں پر شراب کا کوئی نیا اشتہار نہیں لگایا جا سکے گا۔ تاہم پہلے سے موجود اشتہارات کو معاہدے کی مدت ختم ہونے تک نہیں ہٹایا جائے گا۔
میئر بل دی بلاسیو نے منگل کو شہری حکومت کا ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے تحت شراب کے اشتہارات پر پابندی عائد کرنے کا انتظامی فیصلہ سامنے آیا ۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ صحت عامہ کے مفاد میں شراب کے اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
شراب تیار کرنے والوں کی ‘ڈسٹلڈ سپرٹ کونسل’ نامی تنظیم نے نیویارک کے میئر کے اقدام پر تنقید کی ہے۔
تنظیم کے وائس چیئرمین جے ہبرڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میئر کی جانب سے شراب کے اشتہارات پر پابندی کا فیصلہ غلط اور سائنسی تحقیق سے عاری ہے۔
میئر بلاسیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘نیویارک کے بہت سے شہری شراب کے غلط استعمال خاص کر بہت زیادہ استعمال کے مسائل سے دوچار ہیں۔’
نیو یارک کے میئر کے مطابق شہری املاک پر شراب کے اشتہارات پر پابندی صحت عامہ اور تمام نیویارکرز کی فلاح وبہبود کی حفاظت کے ہمارے عزم کا اظہار ہے۔
بیان میں شہر میں شراب نوشی سے اموات اور بیماریوں کے اعداد وشمار بھی دیے گئے ہیں جن کے مطابق صرف سنہ 2016 کے دوران نیویارک شہر میں شراب نوشی سے دو ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں اور جبکہ ہسپتالوں کے شعبہ ایمرجنسی میں شراب سے متاثر ایک لاکھ 10 ہزار افراد لائے گئے ۔
سنہ 2017 کی ایک تحقیق کا حوالہ دے کر میئر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شراب کے اشتہارات شراب نوشی میں اضافے کا سبب بنتے ہیں ۔
یاد رہے کہ جنوری 2018 میں شہر کی بسوں اور سب ویز پر بھی شراب کے اشتہارات لگانے پر پابندی عاند کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ امریکہ کے دیگر بڑے شہروں میں بھی شہری املاک پر شراب کے اشتہارات لگانے پر پابندی عائد ہے، تاہم جے ہبرڈ کا کہنا ہے کہ دو شہروں بالٹی مور اور شکاگو نے ایسی پابندیوں کو واپس لے لیا ہے۔