پرینکا کے خلاف اقوام متحدہ کو خط
پاکستان کی وفاقی وزير انسانی حقوق شیریں مزاری نے انڈین اداکارہ پريینکا چوپڑا کو انتہاپسند ہندو قرار دیتے ہوئے يونيسيف کي ڈائريکٹرہنريٹا فور کو خط لکھ کر کہا ہے کہ مس چوپڑا کشمير ميں نسل کشی کي حمايتی ہيں ان کی امن کے سفير کے طور تعيناتی خود امن کے خلاف ہے، اداکارہ کو اعزازی عہدے سے ہٹايا جائے۔
وزير انساني حقوق شيريں مزاري نے خط ميں کہا ہے انڈیا آسام ميں چاليس لاکھ مسلمانوں کو شہريت دينے سے انکاري ہے۔
”مسلمانوں کو حراستي مراکز ميں قيد کررکھا ہے کشمير ميں نسل کشي کي جارہي ہے يونيسيف کي امن کي سفير بھارتي اداکارہ حکومتي اقدامات کي حمايتی ہے۔“

یاد رہے کہ پرینکا چوپڑا نے سوشل میڈیا اور امریکا میں ایک تقریب کے دوران کشمیر میں انڈین حکومت کی کارروائی کی حمایت کی تھی جس پر ردعمل سامنے آیا تھا۔
ہاکستانی وزیر نے لکھا ہے کہ ”انڈین فوج کشمير ميں بچوں اور خواتين کے خلاف پيلٹ گنز کا استعمال کر رہے ہے اور بھارتی وزيردفاع کي جانب سے ايٹمي حملے کي دھمکي کي بھي پريانکا چوپڑا نے حمايت کی۔ جنگی جنون میں مبتلا اس خاتون کو “امن کی سفیر” کے منصب سے معزول کيا جائے۔“