جسٹس فائز کیس فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر
Reading Time: 2 minutesسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر بھیجنے کے حکمنامے کو چیلنج کرتے ہوئےجسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے مختصر حکمنامے کیخلاف نظر ثانی دائر کردی گئی۔
رپورٹ: جہانزیب عباسی
سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی نظر ثانی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے اور ٹائم فریم مقرر کرنے کا حکمنامے کالعدم قرار دیا جائے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کا معاملہ ایف بی آر کو بھیج کرٹائم فریم مقرر کرنا شفاف ٹرائل کے اصول کے منافی ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا حکمنامے کالعدم قرار دیا جائے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر بھیجنے اور ٹائم فریم مقرر کرنے کی ہدایات پر نظر ثانی کی جائے۔
نظر ثانی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کے خلاف معاملہ ایف بی آر کے سپرد کرکے ٹائم لائن مقرر کرنا خلاف قانون ہے، انکم ٹیکس قانون میں ٹیکس معاملے پر ٹائم فریم مقر ر کرنے کا کوئی قانون موجود نہیں ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کیخلاف معاملہ ایف بی آر کو بھیج کر ٹائم فریم مقرر کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرا دیا جائے،سپریم کورٹ کا صدارتی ریفرنس خارج کرنے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل میں دوبارہ کارروائی نہیں ہوسکتی، جب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچے جوڈیشل کونسل اور عدالت میں فریق نہیں تھے تو کس آئین اور قانون کی کس شق کے تحت معاملہ ایف بی آر کو بھیجا گیا۔
بار ایسوسی ایشن کا مزید کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے بغیر وجہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی جائیداد وں کا معاملہ ایف بی آر کو بھیجا، سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کے حکمنامے پر نظر ثانی کرے، سپریم جوڈیشل کونسل صدارتی ریفرنس، کسی شکایت یا ازخود نوٹس کے تحت کارروائی کا آغاز کرتی ہے، جب کوئی شکایت یا ریفرنس ہی نہیں ہے تو کیسے سپریم جوڈیشل کونسل غیر آئینی طریقے سے ایف بی آر کی رپورٹ کا جائزہ لے سکتی ہے، سپریم جوڈیشل کونسل ازخود نوٹس لے کر کارروائی کو آگے بڑھا سکتی ہے، سپریم جوڈیشل کونسل سپریم کورٹ کے ہدایات کی بنیاد پر ازخود نوٹس کا اختیار کیسے استعمال کر سکتی ہے۔
