وفاق المدارس کے امتحانات، نتائج کیا رہے؟
Reading Time: 3 minutesتحریر: عبدالجبارناصر
ملک میں جب مذہبی اور عصری تعلیم اداروں کے سالانہ امتحانات کا سلسلہ قریب تھاکہ اچانک پوری دنیا کو کورونا وبا نے اپنی لپیٹ میں لے لیا اور پوری دنیا میں نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوگیا۔ کارو باری ادارے، تعلیمی ادارے مکمل بند ، آمد و رفت ذرائع پر پابندیاں ، سرکاری و غیر سرکاری دفاتر میں سخت حفاظتی انتظامات کے بعد ہی محدود اور صرف انتہائی ضروری کام کی اجازت، میل جول، ہر طرف کے اجتماعات پر پابندیاں لگی یا محدود کردیا گیا۔پاکستان میں جب کورونا وبا کا آغاز ہوا ، اس وقت مذہبی تعلیمی بورڈز یعنی وفاقہائے مدارس پاکستان کے سالانہ امتحانات کی تیاری مکمل تھی مگر اچانک مجبوری میں امتحانات کو تاحکم ثانی ملتوی کرتے ہوئے طلباء و طالبات کو چھٹی دے دی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کے طول و عرض میں تمام مکاتب فکرکے چھوٹے بڑے 35ہزار سے زائد مدارس ہیں، جہاں شعبہ کتب و فنون کے مختلف درجات، ناظرہ و تحفیظ القران الکریم اور قاعدہ کے 2کروڑ سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ شعبہ کتب و فنون سے منسلک طلباء و طالبات کی تعداد 50لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق رواں برس پاکستان میں حفظ قران مکمل کرنے والے طلباء وطالبات کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے اور ان میں صرف وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت سالانہ امتحان میں شرکت کے لیے فارم جمع کرنے والوں کی تعداد 78ہزار 261 تھی۔ اس طرح وفاق المدارس العربیہ پاکستان پوری دنیا کا واحد تعلیمی بورڈ ہے، جس کے تحت اتنی بڑی تعداد میں حفاظ نے حفظ قران پاک مکمل کیا۔
کورونا وبا نے پورا امتحانی نظام مفلوج کردیا اوروفاقی و صوبائی حکومتوں نے بارویں کلاس تک طلباء و طالبات کو سابقہ معیار کے مطابق پرموٹ کیا ، جبکہ تاحال تعلیمی ادارے کھولنے کے لئے حکومتیں تیار نہیں ہیں، اگرچہ آن لائن کلاسز کا سلسلہ کچھ اسکولوں نے شروع کیاہے مگر یہ عمل بھی والدین اور طلباء و طالبات کے لئے عملاً پریشانی ہی بنی ہوئی ہے ۔ حکومتوں نے 15 ستمبر سے قبل تمام تعلیمی ادارے نہ کھولنے کا فیصلہ کیاہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 ستمبر کے بعد بھی بدتدریج تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے ۔
طویل مشاورت کے بعد مئی میں اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان نے فیصلہ کیا کہ عصری اداروں کی طرح طلباء و طالبات کو بغیر امتحان کے پاس نہیں کیا جائے گا اور پھر وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے 11 سے 16 جولائی تک احتیاطی تدابیر کے ساتھ ملتوی شدہ سالانہ امتحانات کے شیڈول کا اعلان کیا، اس موقع پر بھی بعض حلقوں نے سخت تشویش کا اظہار کیا۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے بہترین حفاظتی و احتیاطی تدابیر کے ساتھ جاری شدہ شیڈول کے مطابق امتحان کا عمل مکمل کیا۔ اس دوران ملک کے طول و عرض میں 2300امتحانی مراکز قائم کیے گئے اور طلباو طالبات کو اپنے علاقائی سینٹرز میں امتحانات میں شرکت کے لئے ایک بہترین اور منظم طریقہ طے کیا گیا، جس میں ڈبلنگ اور جعل سازی کا امکان کو تقریباً ختم کردیا گیا۔
امتحانی عمل کے دوران مختلف سرکاری حکام ، تعلیمی اداروں کے زمہ داران ، صحافیوں ، دانشوروں اور دیگر شعبہ ہائی زندگی سے تعلق رکھنے افراد نے امتحانی مراکز میں جاکر جائزہ لیا اور امتحانی نظام اور امتحانی تیاریوں اور حفاظتی انتظامات کو سراہا۔
10 اگست 2020ء کو وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے 2020ء کے 11سے 16 جولائی تک ہونے والےملتوی شدہ سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ یقیناً امتحانات کے انعقاد سے لے کر نتائج کے اعلان تک کا مرحلہ مکمل کرنا وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا مثالی اور قابل تقلید کارنامہ ہے ۔ جو احبا ب مدارس کے نظام پر تنقید کرتے ہیں ، ان کو مدارس کے نظام تعلیم اور امتحان کا ضرور جائزہ لینا چاہئے ۔
وفاق المدارس کے کوارڈینٹر مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق نتائج جاری کرنے کی حتمی منظوری وفاق المدارس لعربیہ پاکستان کے صدرشیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر نے دی اور ناظم اعلیٰ وفاق شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد حنیف جالندھری نے ملتان میں نتائج اعلان کیا ۔
اعداد شمار کے مطابق سالانہ امتحانات کے لئے مجموعی طور پر392908طلبہ و طالبات کا داخلہ ہوا، جن میں سے369721نے شرکت کی اور329955پاس،جبکہ 39766نا کام ہوئے۔ مجموعی کامیابی کا تناسب89.2 فیصد رہا۔
درجہ کتب میں 314647 طلباو طالبات کا داخلہ ہوا،جن میں سے295621نے شرکت کی، ان میں سے258761کامیاب اور36860ناکام ہوئے۔ درجہ حفظ کے طلبہ وطالبات کی تعداد78261 تھی، جن میں سے74100نے شرکت کی، ان میں سے 71194کامیاب اور2906ناکام ہوئے۔
شعبہ کتب میں طلباء کا 83.6 فیصد اور طالبات کا 89.9 فیصد نتیجہ رہا۔شعبہ تحفیظ القران میں طلباء کا 95.1 اور طالبات کا 96.3 فیصد کامیابی کا تناسب رہا۔ شعبہ کتب میں 110910طلباء اور 184711طالبات ، شعبہ تحفیظ القرآن پاک میں 60827طلباء اور 13273 طالبات نے امتحان میں حصہ لیا۔ شعبہ کتب میں طلباء کے مقابلے میں طالبات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اور امتحانات کی کامیابی کے حوالے سے بھی طالبات کا نتیجہ کافی بہتر رہاہے۔