متفرق خبریں

بیٹے کا اغوا، سندھی ادیب کا ایوارڈ لینے سے انکار

اگست 15, 2020 < 1 min

بیٹے کا اغوا، سندھی ادیب کا ایوارڈ لینے سے انکار

Reading Time: < 1 minute

سندھ کے قوم پرست رہنما اور ادیب تاج جویو نے صدارتی تمغہ لینے سے انکار کیا ہے اور کہا ہے ان کے بیٹے سارنگ سمیت متعدد نوجوانوں کو جبری طور پر گمشدہ لاپتہ کیا گیا ایسے حالات میں وہ ایوارڈ لے سکتے ہیں۔

تاج جویو کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ‘صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی’ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے یوم آزادی کے موقع پر 184 ملکی اور غیر ملکی شخصیات کے لیے کئی سول تمغوں کا اعلان کیا تھا، جنہیں اپنے شعبوں میں عمدہ کارکردگی اور بہترین خدمات کے بدلے 23 مارچ کو ‘یوم پاکستان’ پر منعقدہ ایک تقریب میں تمغوں سے نوازا جائے گا۔

صدر پاکستان نے 27 شخصیات کے لیے ستارہ امتیاز، 24 کے لیے ستارہ شجاعت، 23 کے لیے تمغہ شجاعت، 46 کو تمغہ امتیاز، 7 کے لیے نشان امتیاز، 2 کے لیے ہلال امتیاز، ایک کے لیے ہلال قائد اعظم، 2 کے لیے ستارہ پاکستان، 6 کے لیے ستارہ قائد اعظم، ایک کے لیے ستارہ خدمت، ایک کے لیے تمغہ پاکستان، ایک کے لیے تمغہ قائد اعظم جبکہ 44 شخصیات کے لیے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی کا اعلان کیا ہے۔

تاج جویو سمیت صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی ایوارڈ کے لیے گلوکار محمد علی شہکی، ادیب ماہتاب محبوب، اداکارہ سکینہ سموں، ہمایوں سعید اور دیگر شخصیات شامل ہیں۔

متعدد کتابوں کے مصنف تاج جویو نے کہا کہ ان کے بیٹے سمیت سندھ کے کئی نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا ہے ایسے حالات میں وہ صدارتی تمغہ نہیں لے سکتے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے