طلبہ کا مطالبہ مان لیا، ’پیپرز صرف چار مضامین کے ہوںگے‘
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں سال نویں سے بارہویں جماعت تک امتحانات میں طلبہ کو صرف اختیاری مضامین کے پیپرز دینا ہوں گے۔
بدھ کو اسلام آباد میں صوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس کے بعد و فاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ایکسٹرنل امتحان ایک ایسا پیمانہ ہے جو سب کے لیے ایک برابر اور یکساں ہے۔
‘امتحانات ہر صورت ہوں گے اور امتحان کے بغیر کسی کو گریڈ نہیں ملے گا۔ امتحان نہ لینے کا مطلب یہ ہے کہ جو پڑھائی تھوڑی بہت ہونی بھی تھی وہ نہیں ہونی۔ ہم نے نصاب میں 40 فیصد کمی کی تھی۔’
وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ طلبہ کے بعض مطالبات جائز تھے جن پر اجلاس میں مشاورت کی گئی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا کی وبا کے باعث رواں سال تعلیمی ادارے بند رکھے گئے جس کے بعد طلبہ نے امتحانات نہ لینے اور پیپرز آن لائن دینے کے لیے ملک بھر میں احتجاج بھی کیا۔
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ نویں، دسویں کے امتحانات چار مضامین میں ہوں جن میں تین طلبہ کے خود منتخب کردہ مضامین ہوں گے جبکہ ریاضی لازمی ہوگی۔
شفقت محمود کے مطابق اسی طرح گیارہویں اور بارویں کے امتحانات صرف طلبہ کے منتخب کردہ مضامین کے ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ جون کے آخری ہفتے کے بجائے اب دس جولائی کے بعد امتحانات شروع کیے جائیں گے اس طرح طلبہ کو مزید دو ہفتے تیاری کے لیے مل جائیں گے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے بتایا کہ امتحانی بورڈز سے کہا ہے کہ ایک سے دوسرے پیپر کے درمیان مناسب وقفہ رکھا جائے۔
ان کے مطابق ‘بیماری کا زور کم ہوا ہے تو اس وقت کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے امتحانات لینے کا فیصلہ کیا۔’