ایران کے سب سے بڑے بحری جہاز میں پراسرار آگ، ڈوب گیا
Reading Time: < 1 minuteایران کی بحریہ کا سب سے بڑا جہاز خلیج عمان میں آتشزدگی کا شکار ہونے کے بعد ڈوب گیا ہے۔
ایرانی خبر رساں اداروں نے بتایا ہے کہ بحری جہاز میں آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
ایران کی فارس اور تسنیم نیوز ایجنسیوں کے مطابق خارگ نامی بحری جہاز کو بچانے کی کوششیں ناکام رہیں۔
جہاز کو یہ نام ایران کے اس جزیرے کی مناسبت سے دیا گیا تھا جہاں ملک کا مرکزی آئل ٹرمینل ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے بتایا ہے کہ جہاز میں آگ مقامی وقت کے مطابق رات کو اڑھائی بجے لگی جس کے بعد فائر فائٹرز نے اس پر قابو پانے کی کوشش کی۔ بحری جہاز آتشزدگی کے بعد ایران کی بندرگاہ جاسک کے قریب ڈوبا جو تہران سے ایک ہزار 270 کلومیٹر جنوب مشرق میں خلیج عمان میں آبنائے ہرمز کے ساتھ ہے۔
ایران میں سوشل میڈیا پر جہاز کے جلنے اور اس کے عملے کے لائف جیکٹس کے ساتھ ڈوبتے جہاز سے نکلنے کی تصاویر شیئر کی گئیں۔ سرکاری میڈیا نے خارج کو ایک ‘ٹریننگ شپ’ قرار دیا ہے۔
خارگ ایرانی بحریہ کے ان چند جہازوں میں سے ایک تھا جو سمندر میں موجود دوسرے بحری جہازوں کو مدد دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ جہاز بھاری کارگو اٹھانے اور ہیلی کاپٹرز کے اترنے کے لیے لینڈنگ پوائنٹ بھی رکھتے ہیں۔
آتشزدگی کے بعد ڈوبنے والا ایرانی بحری جہاز سنہ 1977 میں برطانیہ میں بنایا گیا تھا اور ایران میں سنہ 1979 کے انقلاب کے بعد طویل مذاکرات کے نتیجے میں سنہ 1984 میں ایرانی بحریہ کے حوالے کیا گیا تھا۔