وائرل ویڈیو پر ایک اور مفتی پر مقدمہ درج، گرفتار کر لیا گیا
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں مفتی اسماعیل طورو نامی شخص کو پولیس نے ایک وائرل ویڈیو بیان کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے جس میںوہ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیزالرحمان کی حمایت کر رہے ہیں.
راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال میںدرج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق جامع مسجد اقصیٰ ریلوے سکیم نمبر سات کے پیش امام مفتی اسماعیل طورو نے مفتی عزیزالرحمان کے طالب علم کے ساتھ جنسی عمل کے حوالے سے ویڈیو بیان ریکارڈ کر کے وائرل کیا جس پر علاقے میں ان کے خلاف شدید اشتعال پھیلا.
تھانہ رتہ امرال میں تعینات پولیس اہلکار عمران طاہر کی مدعیت میں درج کیے گئے مقدمے کے مطابق پیر کی شام ریلوے سکیم نمبر سات کی جامع مسجد اقصیٰ کے باہر مقامی افراد کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جو سخت مشتعل تھے.
پولیس اہلکار کے مطابق جب انہوں نے مقامی لوگوںسے جذبات اور غم و غصے کی وجہ معلوم کی تو بتایا گیا کہ ‘مسجد کے خطیب مولوی اسماعیل طورو نے لاہور کے مفتی عزیز والے واقعے کے بعد ان کے حق میں اپنی مسجد میں کچھ مولوی اکھٹے کر کے تقریر کرتے ہوئے ویڈیو ریکارڈ کرائی اور الزام لگایا کہ ایسے واقعات صحابہ کرام کے دور میںبھی ہوئے.’
مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ مفتی عزیز کی پردہ پوشی کرتے ہوئے مفتی اسماعیل طورو نے صحابہ کی توہین کی.
مقامی پولیس نے مفتی اسماعیل طورو کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 298 کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا ہے.
خیال رہے کہ مفتی اسماعیل طورو کے اس بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور صارفین سخت ناپسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں.