چمچ سے اسرائیلی جیل توڑنے والے تمام مفرور فلسطینی گرفتار
Reading Time: 2 minutesاسرائیل کی فوج نے مخبروں کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے انتہائی محفوظ جیل توڑ کر فرار ہونے والے آخری دو فلسطینی قیدیوں کو بھی دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔
اتوار کو اسرائیلی فوج نے بتایا کہ چھ ستمبر کو جلبوع جیل توڑ کر فرار ہونے والے تمام قیدیوں کو اب دوبارہ گرفتار کیا جا چکا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز پر اسرائیل کی محفوظ ترین ہائی سکیورٹی جیل سے چمچ کے ذریعے کھودی جانے والی سرنگ سے چھ فلسطینی قیدی فرار ہو گئے تھے۔
جیل توڑنے کے اس واقعے کو غیر معممولی قرار دیا گیا تھا جس پر فلسطین میں جشن منایا گیا جبکہ اسرائیل حکام کو سکیورٹی میں غفلت پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
اسرائیل نے فرار ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ حراست میں لینے کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا جس میں زمینی چیک پوسٹیں، نگرانی کرنے والے ڈرون اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فوج بھیجی گئی۔
اسرائیلی فوج کے آپریشن میں چار مفرور قیدیوں کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔
اسرائیل کی فوج نے بیان میں کہا کہ اتوار دو مفرور قیدیوں 35 سالہ ایحام قمامجی اور 26 سالہ منادل انفیات نے اس وقت خود کو حکام کے حوالے کیا ’بالکل درست انٹیلیجنس معلومات پر ان کو سکیورٹی فورسز نے اپنے گھیرے میں لیا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں کو انسداد دہشت گری فورسز کے آپریشن میں مغربی کنارے کے علاقے جنین میں حراست میں لیا گیا اور اب ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
دوبارہ گرفتار کیے گئے ایک اور فلسطینی قیدی محمد عبداللہ ارداح کے وکیل نے بتایا کہ ان کے مؤکل کے مطابق جیل سے فرار کے لیے سرنگ کھودنے میں چمچ، پلیٹوں اور ایک کیتلی کے ہینڈل کا استعمال کیا گیا۔
وکیل روسلان مہاجنا کے مطابق قیدی محمد عبداللہ نے گزشتہ برس دسمبر سے سرنگ کھودنے کا آغاز کیا تھا۔
فلسطین میں شہری قیدیوں کے جیل توڑنے کے اس واقعے کو اپنی ’فتح‘ کے طور پر دیکھتے رہے۔
عرب لکھاریوں نے اس واقعے پر لکھا کہ ’عزم، بیداری اور ہوشیاری اور ایک چمچ کے ذریعے کھودی گئی سرنگ سے فلسطینیوں کا فرار ممکن ہوا جس نے دشمن کو قیدی بنا ڈالا۔‘
فلسطینی کارٹونسٹ محمد صبانیح کہتے ہیں کہ اس فرار سے ’بلیک ہیومر‘ نے جنم لیا اور اسرائیل کے سکیورٹی نظام میں خامیوں کو سامنے لا کر شرمندہ کر دیا۔
کارٹونسٹ نے چمچ کا استعمال کرتے ہوئے کئی ڈرائنگز تخلیق کیں جن میں سے ایک کا عنوان رکھا، ’آزادی کی سرنگ‘۔