توشہ خانہ کیس: عدالت کے تحریک انصاف حکومت کی شفافیت پر سوال
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم عمران خان سے توشہ خانہ معلومات کے کیس میں حکومتی مؤقف کو مسترد کیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حکومت کے شفافیت کے دعوؤں پر سوال اٹھایا۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ شمالی کوریا سے یورینیم تحفے میں ملا ہے تو خفیہ رکھیں مگر ہیروں کا نیکلس نہ چھپائیں۔
حکومت نے وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات بتانے کے لیے عدالت سے پھر مہلت مانگی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر کوئی دفاعی تحفہ ہو تو بے شک نہ بتائیں لیکن ہر تحفے کو پبلک کرنے پر پابندی کیوں؟ اگر کسی ملک نے ہار تحفے میں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے ؟
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہو رہی ہے؟ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے مطابق اگر کوئی عوامی عہدہ نہ ہو تو کیا عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو تحائف ملیں گے ؟ حکومت کیوں تمام تحائف کو میوزیم میں نہیں رکھتی؟ حکومت کو چاہیے گزشتہ دس سالوں کے تحائف پبلک کردے۔ حکومت یہ بھی بتائے کہ کتنے تحائف کا ایف بی آر سے تخمینہ لگوایا ؟