پاکستان پاکستان24

نور مقدم سے جان چھڑانے کا والد نے کہا: ظاہر جعفر

اکتوبر 14, 2021

نور مقدم سے جان چھڑانے کا والد نے کہا: ظاہر جعفر

اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے تمام 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے. عدالت میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے کہا کہ ان کو والد نے نور مقدم سے جان چھڑانے کے لیے کہا تھا.

جمعرات کو اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں سماعت کے آغاز پر جب وکیل رضوان عباسی نے اپنے دلائل دینا شروع کیے تو ملزم ظاہر جعفر نے کہا کہ ’جج، کیا میں آزادانہ طور پر بول سکتا ہوں؟ مجھے آزادانہ طور پر بولنے کا حق ہے۔‘

ملزم نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ’جج کیا آپ مجھے بتائیں گے کہ آپ مجھ پر فرد جرم عائد کر رہے ہیں؟ مجھے پوچھنا تھا کہ آپ مجھ پر چارج ڈال رہے ہیں کہ نہیں؟‘ ملزم نے کہا کہ وہ اپنا جرم تسلیم نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنے گھر پر تھے اور دوسرے لوگ ان کے گھر میں گھس آئے تھے۔

ملزم نے کہا کہ ’میں نے ان لوگوں (تھراپی ورکس) سے کہا کہ وہ باہر انتظار کریں لیکن وہ اندر گھس آئے۔‘

دوران سماعت ایک اور موقع پر ظاہر جعفر نے تسلیم کیا کہ ان کی نور مقدم سے لڑائی ہوئی تھی اور ان سے غلطی ہو گئی جس پر وہ معافی چاہتے ہیں۔

ملزم نے کہا کہ وہ جیل نہیں جانا چاہتے وہاں پر محافظ اور دوسرے لوگ ان پر تشدد کرتے ہیں اور اس طرح ان کی زندگی ضائع ہو رہی ہے۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے