ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ: پانچ ملزمان کی ضمانت سول جج سے مسترد، ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے منظور
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سینیئر صحافی اور پیمرا کے سابق چیئرمین ابصار عالم پر قاتلانہ حملے میں ملوث پانچویں ملزم حماد سلیمان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظوری کر لی ہے جبکہ گولی چلانے کے الزام میں گرفتار ندیم اصغر کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
جمعرات کو ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت نے ملزمان کی اپیل پر فیصلہ سنایا جبکہ سول جج رفعت محمود خان کی عدالت میں مقدمے کا عبوری چالان پولیس کی جانب سے پیش کر دیا گیا۔
قبل ازیں سول جج کی عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کی تھیں۔
گزشتہ برس اپریل کی 20 تاریخ کو سینیئر صحافی ابصار عالم پر اسلام آباد میں اُن کے گھر کے قریب پارک میں قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔
گولی پیٹ میں لگنے کے بعد اُن کو فوری طور پر نجی ہسپتال منتقل کر کے طبی امداد دے کر جان بچا لی گئی تھی۔
قاتلانہ حملے کے مقدمے کا اندارج نامعلوم ملزمان کے خلاف کیا گیا تھا۔
رواں سال فروری میں پنجاب پولیس نے چھ ملزمان کو گرفتار کیا تھا جنہوں نے دوران تفتیش بیرون ملک سے رقم ملنے کے عوض اسلام آباد میں سینیئر صحافی پر قاتلانہ حملے کا بھی انکشاف کیا تھا۔
ملزمان کو تفتیش کے لیے اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا گیا۔
تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ملزم حماد سلیمان گولی چلانے والے ملزم ندیم اصغر کو اسلام آباد تک لایا تھا۔
اس مقدمے میں چار ملزمان پہلے ہی ضمانت پر رہا کیے جا چکے ہیں جبکہ ملزمان کے بیرون ملک موجود ہینڈلرز تک رسائی کے لیے پولیس کی کوششیں جاری ہیں۔