پاکستانی نژاد امریکی فوٹوگرافر ثانیہ خان شکاگو میں قتل، واقعہ کیسے ہوا؟
Reading Time: 2 minutesامریکہ کے شہر شکاگو میں رہائش پذیر پاکستانی نژاد فوٹوگرافر اور کونٹینٹ ڈویلپر ثانیہ خان کو قتل کر دیا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق 29 سالہ ثانیہ خان کو ان کی شکاگو میں واقع رہائش گاہ پر گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔
شکاگو پولیس کے مطابق مبینہ طور پر ثانیہ خان کے سابق شوہر نے ان پر پیر کے روز ان کے اپارٹمنٹ میں فائرنگ کی۔
اس سے قبل ثانیہ نے سوشل میڈیا پر اپنی طلاق کی تفصیلات شیئر کی تھیں۔
شکاگو ٹریبیون کے مطابق پولیس وہاں اطلاع ملنے پر شام 4:30 پر ثانیہ خان کے اپارٹمنٹ پہنچی تو وہاں ایک نوجوان کے کراہنے کی آواز آرہی تھی۔
ایک ذریعے نے شکاگو سن ٹائمز کو بتایا کہ جب پولیس ثانیہ خان کے اپارٹمنٹ پہنچی تو اس نے دیکھا کہ ثانیہ دروازے کے ساتھ مردہ پڑی ہوئی ہیں، ان کے سر کے پچھلے حصے میں گولی ماری گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے سابق شوہر راحیل احمد بیڈروم میں بے ہوشی کی حالت میں پڑے ہوئے تھے اور ان کے سر میں زخم کا نشان تھا۔
راحیل احمد کو زخمی حالت میں نارتھ ویسٹرن ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
رپورٹس کے مطابق ثانیہ خان کے شوہر پر یہ شبہ ہے کہ انہوں نے ہی اپنی سابقہ اہلیہ کو قتل کیا، طلاق کے بعد وہ مایوسی کا شکار تھے اور ان کی ذہنی حالت بھی ٹھیک نہیں تھی۔
مبینہ قاتل کے بارے میں ان کی فیملی کا کہنا ہے کہ وہ پیر کی دوپہر سے لاپتا ہیں۔
ثانیہ خان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک پیشہ ور فوٹوگرافر تھیں جو جون 2021 میں چٹنُوگا سے شکاگو منتقل ہوئی تھیں۔
ایک ٹک ٹاک ویڈیو میں ثانیہ خان نے کہا تھا کہ ’کسی ایسے شخص کا آپ سے الگ ہوجانا بہت تکلیف دہ ہوتا ہے جسے کبھی آپ چاہتے ہوں۔‘