اہم خبریں

لڑیں گے مریں گے مگر شکست نہیں مانیں گے: وزیراعظم

جولائی 27, 2022 3 min

لڑیں گے مریں گے مگر شکست نہیں مانیں گے: وزیراعظم

Reading Time: 3 minutes

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں انصاف کا دوہرا معیار نہیں ہونا چاہئے۔2018 کی حکومت بدترین دھاندلی کی پیداوار تھی۔ ادارے دن رات لاڈلے کے لیے وہ کام کرتے تھے کہ ہم حیران تھے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آٹھ سال ہو گئے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں آیا؟اسرائیل سے پیسہ ہم نے تو نہیں منگوایا،بھارت سے پیسہ ہم نے نہیں منگوایا بلکہ عمران خان نے منگوایا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہم اس ایوان کے تعاون سے عمران نیازی کی فسطائیت کا مقابلہ کریں گے لیکن جھکیں گے نہیں۔‘

’ہم اس چیلنج سے نکلیں گے، ہم لڑیں گے مریں گے مگر شکست نہیں مانیں گے۔‘

انہوں ںے کہا کہ ’75 سال تک آئین کے ساتھ کھلواڑ ہوتا رہا۔ اگر اتحادی جماعتیں اپنی سیاست کو مقدم رکھتیں تو ریاست کا خدا حافظ تھا۔‘
’ہم جانتے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ معیشت کو زندگی دلانا کوئی آسام کام نہیں اور مہنگائی عروج پر ہے لیکن ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کا بہت احترام ہے، عدلیہ اگر بلائے تو ہمیں احترام سے جانا چاہئے اس میں کوئی دو رائے نہیں۔لیکن فیصلہ کرنا ہے تو حق اور انصاف کی بنیاد پر کرنا ہو گا۔سابق دور میں ڈپٹی سپیکر ،صدر اور وزیراعظم نے آئین شکنی کی،دھوکے سے اسمبلی توڑنے کی کوشش کی تو کسی کو بلایا؟رولنگ دینے پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو طلب کر لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق دور میں بی آر ٹی میں اربوں کے غبن ہوئے کسی نے نوٹس نہ لیا؟مالم جبہ کو نیب نے جھپہ ڈال لیا، کسی نے نوٹس لیا؟ ہیلی کاپٹر سکینڈل کا کسی نے نوٹس لیا؟ ہماری مائیں بہنیں گرفتار ہوئیں کیا کسی نے نوٹس لیا؟سابق وزیراعظم کی سگی بہن کے ان ڈکلیئرڈ اثاثوں میں اسے ایف بھی آر نے کلیئر کر دیا۔ حضرت علی کا قول ہے کفر کا نظام چل سکتا لیکن نا انصافیُ کا نظام نہیں چل سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقننہ، عدلیہ اور دیگر اداروں کے اختیارات آئین میں واضح ہیں۔ یہ پارلیمنٹ ماں ہے آئین کی۔ بھٹو کی لیڈرشپ میں ملک بھر کے منتخب ارکان نے بڑی عرق ریزی سے آئین کی تخلیق کی۔ بدترین وقت میں بھی پاکستان کو دنیا بھر میں ایک مضبوط ملک کے طور پر پیش کیا۔ حاکمیت اللہ کی ہے اور جو اختیار انسانوں اور اس ایوان نے دیا ہے اسے استعمال کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ دور میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا کسی نے نوٹس لیا؟سپریم کورٹ پر گندے کپڑے کس نے لٹکائے تھے؟

ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ ہے کہ عمران خان کے دور میں سب سے زیادہ کرپشن ہوئی۔ دو ہزار ارب سے زائد کے قرضے لیے گئے۔ لاکھوں بے روزگار ہوئے اور معیشت کا جنازہ نکل گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آئے۔پارلیمان نے معیشت کی بربادی کی ذمہ دار اس حکومت کو تبدیل کیا۔ جانتے تھے کہ تباہ حال معیشت میں جان ڈالنا آسان کام نہیں لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ ریاست کو بچانا ہے،سیاست تو چلتی رہتی ہے۔ جانتے تھے کہ ان حالات میں اقتدار پھولوں کی سیج نہیں۔ہم دن رات کام کررہے اور ان شا اللہ بہتری ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی تمغہ سجانے نہیں بیٹھا،رات کو نیند نہیں آتی کہ ہماری قوم پیچھے رہ گئی۔آج بھی مائیں بہنیں پوچھتی ہیں کب مہنگائی بے روزگاری غربت کا خاتمہ ہو گا اور معاشی ترقی ہو گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس ایوان اور رب کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ آج بھی وقت ہے کہ حالات کو کنٹرول کر لیں۔ ایک انوکھا لاڈلا جسے 15 سال دودھ پلایا گیا۔یہ شخص کہتا ہے کہ اگر میں اقتدار میں ہوں تو ٹھیک ورنہ ملک کے تین ٹکڑے ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چار سال یہ شخص چور ڈاکو اور کرپشن کرپشن کا راگ الاپتا رہا۔ شہزاد اکبر ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت نہ کر سکا جبکہ تحریک انصاف کے دور میں دونوں ہاتھوں سے قوم کو لوٹا گیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ اگر ملک میں آئین قانون اور انصاف کو آگے نہ بڑھایا تو تاریخ سے ہمارا نام مٹ جائے گا۔

قبل ازیں و یراعظم نے بارشوں سے ملک بھر میں جان و مال کے نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے اس میں اضافہ اور صوبائی حکومتوں سے مل کر نقصانات کا مداوا کریں گے۔اس معاملے سے اتحادی حکومت پوری طرح آگاہ ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے