دہشت گردی کے مقدمے سے پاکستان کی توہین اور بدنامی ہوئی: عمران خان
Reading Time: < 1 minuteتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اُن پر دہشت گردی کے مقدمے سے پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں عدالتی پیشی کے بعد گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ اگر زیرحراست تشدد ہوتا ہے جیل میں تشدد کیا جاتا ہے جنسی تشدد کیا جاتا ہے کسی پر۔۔ایک یونیورسٹی پروفیسر کوئی دھشت گرد نہیں کوئی قاتل نہیں۔ اس کے اوپر ہر قسم کا تشدد ہوتا ہے جس کی جیل سپرینٹیڈٹ تصدیق کرتا ہے ۔
شہباز گل کی بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس آدمی کو ریمانڈ پر واپس بھیج دیا جاتا ہے انہی کے پاس جنہوں نے تشدد کیا ہے۔ اس کے اوپر اگر کوئی کہتا ہے میں قانونی کاروائی کروں گا ان لوگوں کے اوپر جنہوں نے تشدد کے باجود اسے ریمانڈ پر بھیج دیا اگر یہ دہشت گردی ہے تو کسی کو بھی آپ دہشت گرد بنا سکتے ہیں۔
یہ دہشت گردی کے قانون کا مذاق بنا دیا ہے، اپنے ملک کا مذاق بنا دیا ہے پوری دنیا میں ہیڈ لائن لگی ہے، یہ دہشت گردی کے قانون کی توہین ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیرحراست ٹارچر پیچھے رہ گیا ہے، شہباز گل پر جنسی تشدد کیا گیا ہے۔ یہ ہمارے ملک کی توہین ہے۔