اہم خبریں

میرا پاسپورٹ تین سال کیوں ضبط رکھا گیا؟مریم نواز

اکتوبر 4, 2022 2 min

میرا پاسپورٹ تین سال کیوں ضبط رکھا گیا؟مریم نواز

Reading Time: 2 minutes

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جس کیس میں میرا پاسپورٹ رکھا گیا وہ کیس بنا ہی نہیں تھا۔ سوال یہ ہے کہ میرا پاسپورٹ تین سال کیوں ضبط رکھا گیا؟

منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نیب کے ڈے کیئر سینٹر میں مجھے ۵۷ دن تک حبس بے جا میں رکھا گیا اور پھر کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا۔چھ سال تک میں جھوٹے مقدمے کو بھگتتی رہی۔

انکا کہنا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے انکشافات قوم کے سامنے ہیں ہے۔ جس کیس میں مجھے حراست میں رکھا گیا وہ کیس بنا ہی نہیں۔ تفتیش کے دوران پوچھتے تھے آپ کوہلو پالو کیوں پڑھ رہی ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ میں والد سے ملنے گئی اور مجھے حراست میں لے لیا گیا۔شوکت صدیقی اور ارشد ملک کی گواہی کس کو یاد نہیں۔پہلے اس کا جواب دو کہ تم نے سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات کیوں بنائے۔

مریم نواز نے کہا کہ فارن فتنہ این آر او کی بات کرتا ہے۔سابق چیئرمین نیب کو وڈیو دکھا کر بلیک میل کرنا اور جھوٹے مقدمے بنانا این آر او ہے۔ فرح گوگی کو راتوں رات فرار کروانا این آر او ہے۔ بنی گالہ کی جعلی رجسٹریشن این آر او ہے۔توشہ خانہ میں مجرم ثابت ہونا این آر او ہے۔ نواز شریف کی بے گناہی کے ثبوت آ جائیں کیا یہ این آر او ہے؟یہ خود این آر او مانگتا ہے اور جب نہیں ملتا اور جلسے میں بدتمیزی شروع کر دیتا ہے

نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہ پہلا شخص ہے جس نے نیوٹرل لفظ کو گالی بنا دیا۔نیوٹرل کو گالی اس لئے بنایا کہ اس کی نیپیز بدلنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈار صاحب کی واپسی کی بھی انہیں تکلیف ہے۔ کہتے ہیں ڈار صاحب این آر آؤ کے تحت آئے۔ انہیں جانا کیوں پڑا تھا؟ڈار صاحب سے انہیں تکلیف یہ ہے کہ ڈار کی واپسی سے ڈالر کی قدر کم ہوئی ،معیشت مستحکم ہو رہی ہے ،پٹرول کی قیمت کم ہو رہی ہے،ظلم ہمیشہ کے لئے نہیں ہوتا،ڈار صاحب کو ایک دن آنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات کی حقیقت سر بازارسامنے آ گئی میں نے وکیل کو ہدایات دی تھیں کہ میں نے نیب کے نئے قوانین کا فائدہ نہیں اٹھانا۔ اب اسے جھوٹے مقدمات پر معافی مانگنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ فارن فتنہ کہتا ہے کہ معاشرے میں خواتین کا بڑا مقام ہوتا ہے۔ مریم نواز نے کبھی خواتین کارڈ نہیں کھیلا،مریم نواز اس وقت بھی خاتون تھی جب تم نے اسے جھوٹے مقدمات میں جیل میں ڈالا۔ تم نے خود جیل کی شکل نہیں دیکھی تم دیواریں پھلانا کر بھاگ جاتے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اس نے خاتون جج سے معافی اس لئے مانگی کہ اسے پتہ تھا کہ با اہل ہو جائے گا۔ اس کا سب سے سنگین جرم فارن فنڈنگ ہے۔سائفر سمیت اس کے تمام جرائم سنگین ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کا راستہ صاف ہے عدالت میں صرف ایک درخواست دینی ہے۔ نواز شریف وطن واپس کب آئیں گے؟یہ فیصلہ نواز شریف خود کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ مل گیا ہے،جلد والد سے ملنے جا رہی ہوں ،تین سال سے والد سے نہیں ملی۔ وہ آ نہیں سکے میں جا نہیں سکی۔جلد جاؤں گی والد صاحب سے ملنے۔ میری ایک سرجری بھی ہونا ہے،وہ پاکستان میں نہیں ہوتی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے