سپریم کورٹ میں جونیئر ججز لانے میں چیف جسٹس کیسے کامیاب ہوئے؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں اعلیٰ عدلیہ میں ججز کے تقرر کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید اور سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کی سفارش کی ہے۔
پیر کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیئرمین چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں ہوا۔
اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس شفیع صدیقی کا نام اتفاق رائے نہ ہونے پر موخر کر دیا گیا۔
اجلاس کے دوران ججز نامزدگی پر کمیشن کے ارکان کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق کے ساتھ وکلا کے نمائندے اختر حسین نے بھی جونیئر ججز کو عدالت عظمیٰ میں لانے کی مخالفت کی۔
اجلاس میں حکومتی نمائندوں یعنی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کا ساتھ دیا۔
اس سے قبل ہونے والے اجلاسوں میں حکومتی نمائندوں نے جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کی مخالفت کی تھی۔