اہم خبریں متفرق خبریں

نواز شریف کو فوج نے اقتدار سے ہٹایا، ہمارا فوجی ٹرائل روکا جائے: عمران خان کی سپریم کورٹ میں درخواست

مئی 25, 2023 2 min

نواز شریف کو فوج نے اقتدار سے ہٹایا، ہمارا فوجی ٹرائل روکا جائے: عمران خان کی سپریم کورٹ میں درخواست

Reading Time: 2 minutes

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی پارٹی کے کارکنان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی اور فوج بُلانے کے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیرآئینی قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ سے رُجوع کیا ہے۔

جمعرات کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔

عمران خان نے سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ نواز شریف کو اقتدار سے فوجی اسٹیبلشمنٹ نے ہٹایا اور اب اقتدار میں آنے کے بعد مریم نواز تحریک انصاف کے خلاف فوج کو بلا کر اپنا بدلہ لے رہی ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ’سپریم کورٹ آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیر آئینی قرار دے، آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت شہریوں کا کورٹ مارشل غیر قانونی قرار دیا جائے اور عدالت تحریک انصاف کے کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے۔‘

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ’یہ سارا ڈرامہ نواز شریف اور مریم نواز کا رچایا ہوا ہے۔ نوازشریف مریم نواز نے پروپیگنڈہ کیا کہ عمران خان اپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں۔ عدالت نو مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو غیرآئینی قرار دے۔‘

عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں وفاق، وزیراعظم شہبازشریف، نگراں وزیر اعلٰی محسن نقوی، سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، آصف زرداری اور بلاول بھٹو سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل پیر کو تحریک انصاف نے آرٹیکل 245 کے تحت وفاق اور صوبوں میں فوج کی طلبی، کارکنان اور قائدین کے خلاف کریک ڈاؤن اور فوجی عدالتوں میں کارروائی کے معاملے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف نے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی وساطت سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ ’آرٹیکل 245 کا نفاذ سیاسی مخالفین کو فوج سے لڑوانے کے لیے ہے۔ تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف جاری بدترین ملک گیر کریک ڈاؤن فوری طور پر روکا جائے۔ پُرامن نہتے شہریوں اور کارکنان کے خلاف فوجی عدالتوں کے ذریعے کارروائی کے فیصلے کو غیرآئینی قرار دیا جائے۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے