اہم خبریں متفرق خبریں

عمران ریاض کی گمشدگی، ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بے بس کیوں؟

مئی 30, 2023 2 min

عمران ریاض کی گمشدگی، ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بے بس کیوں؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی وزارت دفاع کے سیکریٹری اور پنجاب پولیس کے سربراہ نے لاہور ہائیکورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے ہمدرد ٹی وی اینکر اور یوٹیوبر عمران ریاض کا اب تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

عمران ریاض کو رواں ماہ 11 مئی کو سیالکوٹ کے ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بیرون ملک روانہ ہونے کے لیے وہاں پہنچے تھے۔

بعدازاں پولیس نے دعویٰ کیا کہ اُن کو رہا کر دیا گیا تھا تاہم وہ کبھی گھر نہیں پہنچ سکے اور اس کے بعد سے لاپتہ ہیں۔

منگل کی صبح پنجاب پولیس کے سربراہ ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے جیو فینسنگ کی تیکنیک استعمال کی ہے مگر اب تک کوئی نمبر لوکیٹ نہیں ہو سکا۔

انھوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ عمران ریاض کے معاملے میں کچھ غیرملکی نمبرز بھی استعمال ہوئے، جو نمبرز استعمال ہوئے وہ افغانستان کے ہیں اور پنجاب پولیس کے پاس افغانستان کے نمبرز ٹریس کرنے کی صلاحیت نہیں۔

کیس کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ ’‏بتائیے اب تک عمران ریاض مِسنگ پرسن کیوں ہیں؟ انھوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ کیا اس ضمن میں وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے کوئی رپورٹ آئی ہے؟

سیکریٹری دفاع کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک عمران ریاض کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے دوران سماعت واضح کیا کہ انھوں نے اپنے گزشتہ آرڈر میں یہ نہیں کہا تھا کہ عمران ریاض ایجنسیوں کے پاس ہیں۔’‏ہم نے تو یہ کہا ہے کہ ایجنسیوں سے مدد لیں،‏ایجنسیوں کے علاوہ کون ڈھونڈ سکتا ہے؟‘

چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو حکم جاری کیا کہ وہ ان سے چیمبر میں آ کر ملاقات کریں جس کے بعد ہی اس کیس میں کوئی حکم جاری کریں گے۔

اس کیس میں گذشتہ سماعت کے دوران آئی جی پنجاب پولیس عثمان انور نے عدالت کو بتایا تھا کہ ’ہم نے تمام ایجنسیوں سے میٹنگ کی، پورے پاکستان کی پولیس سے پوچھا، کسی کے پاس عمران ریاض نہیں ہے۔‘ جبکہ عمران کے وکیل شاہزیب مسعود نے عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا کو بتایا تھا کہ ’عدالت میں سی سی ٹی وی فوٹیج چلوائی گئی جس میں دکھایا گیا ہے ان کو زبردستی کھینچ کے گاڑی میں بٹھایا جا رہا ہے۔‘

گرفتاری اور رہائی کے اگلے روز ان کے گھروالوں کی جانب سے ان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ جمع کروائی گئی اور 15 مئی کو لاہور ہائی کورٹ نے عمران ریاض کی بازیابی کے لیے 48 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔

یاد رہے کہ عمران ریاض ماضی میں مختلف ٹی وی چینلز پر پروگرام کرتے رہے ہیں اور اپنے پروگرام کے مواد کے باعث تحریک انصاف کے حلقوں میں کافی مقبول سمجھے جاتے رہے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے